مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4605
وعن أبي الدرداء قال كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا جلس جلسنا حوله فأراد الرجوع نزع نعله أو بعض ما يكون عليه فيعرف ذلك أصحابه فيثبتون . رواه أبو داود .
اپنی جگہ سے اٹھ کر جانے لگو تو وہاں کوئی چیز رکھ دو
اور حضرت ابودرداء ؓ کہتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ جب تشریف رکھتے اور ہم آپ کے گرد بیٹھتے اور پھر آپ واپس آنے کے ارادہ سے گھر میں جانے کے لئے اٹھتے تو اپنی جگہ پر جوتیاں اتار کر رکھ جاتے اور ننگے پیر چلتے جاتے یا اپنے بدن پر کوئی چیز جیسے چادر وغیرہ اس جگہ چھوڑ جاتے اس سے آپ کے صحابہ جان لیتے کہ آپ مجلس میں پھر آئیں گے، چناچہ وہ اپنی اپنی جگہ بیٹھے رہتے۔

تشریح
آپ کے گرد سے مراد آپ کے دائیں طرف بائیں طرف اور سامنے بیٹھنا ہے یعنی کچھ صحابہ آپ کے داہنے ہاتھ کی طرف بیٹھتے کچھ بائیں ہاتھ کی طرف اور کچھ سامنے کی طرف، یہ معنی اس لئے بیان کئے گئے ہیں کہ اگر گرد سے مراد چاروں اطراف لی جائیں تو یہ صحیح نہیں ہوگا کیونکہ حلقہ کے درمیان بیٹھنے کی ممانعت منقول ہے۔
Top