مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4600
وعن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال من قام من مجلسه ثم رجع إليه فهو أحق به . رواه مسلم .
اپنی جگہ سے کچھ دیر کے لئے اٹھ کر جانے والا اس جگہ پر اپنا حق برقرار رکھتا ہے۔
اور حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنی جگہ سے اٹھ کر جائے اور پھر وہاں واپس آئے تو اس جگہ کا زیادہ حق دار وہی ہوگا۔ (مسلم)

تشریح
علماء نے لکھا ہے کہ یہ حکم اس صورت میں ہے جب کہ وہ شخص اپنی جگہ سے اس ارادہ نیت کے ساتھ اٹھ کر گیا ہو کہ پھر جلدی اس جگہ واپس آئے گا مثلا وہ وضو کے لئے اٹھ کر گیا ہو یا اس کو کوئی ایسی ضرورت پیش آگئی ہو جس کی بنا پر اس کو تھوڑی دیر کے لئے وہاں سے اٹھ کر جانا ضروری ہوگیا ہو وہ وضو کر کے یا اس کام کو پورا کر کے جلد ہی واپس آگیا ہو تو اس جگہ کا زیادہ مستحق وہی شخص ہوگا چناچہ اس صورت میں اگر کوئی دوسرا شخص آ کر اس جگہ بیٹھ گیا تو اس کو اٹھانا درست ہوگا کیو کہ وہ پہلا شخص اس جگہ بیٹھنے کے اپنے حق سے محروم نہیں ہوا ہے بایں طور کہ عارضی طور پر کسی ضرورت سے اٹھ کر جانے اور پھر جلدی ہی اپنی جگہ پر واپس آجانے کی وجہ سے اس جگہ پر اس کا حق قرار رہے گا اس کی تائید آگے آنے والی ایک حدیث سے بھی ہوتی ہے جس میں بیان کیا گیا کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی جگہ تشریف رکھتے اور پھر وہاں سے اٹھ کر کہیں جانے کی ضرورت پیش آتی اور واپس آنے کا ارادہ ہوتا تو آپ اپنی جگہ پر اپنی جوتیاں چھوڑ جاتے۔ تاہم یہ واضح رہے کہ اگر کوئی شخص اپنی جگہ چھوڑ کر مجلس سے اٹھا اور کسی ضرورت سے کہیں دور دراز یا طویل وقفہ کے لئے چلا گیا اور پھر واپس آیا تو اس صورت میں وہ اپنی سابقہ جگہ کا مستحق نہیں رہے گا اگرچہ اس جگہ پر وہ اپنی کوئی چیز ہی چھوڑ کر کیوں نہ گیا ہو۔
Top