مشکوٰۃ المصابیح - آداب کا بیان - حدیث نمبر 4560
وعنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لا خير في جلوس في الطرقات إلا لمن هدى السبيل ورد التحية وغض البصر وأعان على الحمولة رواه في شرح السنة . وذكر حديث أبي جري في باب فضل الصدقة .
راستہ پر بیٹھنے کا حق
اور حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا راستوں پر بیٹھنا کوئی اچھا کام نہیں ہے ہاں جو شخص راستہ بھولے ہوئے یا اندھے کو راستہ بتلائے سلام کا جواب دے، حرام چیزوں کو دیکھنے سے آنکھوں کو بند رکھے اور اس شخص کی مدد کرے جو بوجھ لادے ہوئے ہو تو ایسے شخص کا راستہ پر بیٹھنا گوارا ہے۔ (شرح السنۃ)

تشریح
حمولہ حاء کے پیش کے ساتھ ہے لیکن مشکوۃ کے ایک نسخہ میں یہ لفظ حاء کے زبر کے ساتھ منقول ہے شارحین نے لکھا ہے کہ حمولہ حا کے زبر کے ساتھ اس جانور کو کہتے ہیں کہ جس پر بوجھ لادا جاتا ہے اس شخص کی مدد کرے جو بوجھ لادے ہوئے ہو کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے بار برداری کے جانور کی پیٹھ پر لادنے کے لئے یا خود اپنے سر پر یا اپنی پیٹھ پر رکھنے کے لئے کوئی بوجھ اٹھانا چاہتا ہو تو اس بوجھ کے اٹھانے سے اس کی مدد کرے۔
Top