مؤطا امام مالک - کتاب مختلف بابوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1720
عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ کَانَ إِذَا سَمِعَ الرَّعْدَ تَرَکَ الْحَدِيثَ وَقَالَ سُبْحَانَ الَّذِي يُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِهِ وَالْمَلَائِکَةُ مِنْ خِيفَتِهِ ثُمَّ يَقُولُ إِنَّ هَذَا لَوَعِيدٌ لِأَهْلِ الْأَرْضِ شَدِيدٌ
بادل گر جنے کے وقت کیا کہنا چایے
عامر بن عبداللہ بن زبیر جب گرج کی آواز سنتے تو بات کرنا چھوڑ دیتے اور کہتے کہ پاک ہے وہ ذات جس کی پاکی بیان کرتا ہے ایک فرشتہ جو مقرر ہے ابر (بادل) پر اس کی آواز ہے جو گرج معلوم ہوئی اور بیان کرتے ہیں فرشتے پاکی اس کی اس کے ڈر سے پھر کہتے تھے کہ یہ آواز زمین کے رہنے والوں کے واسطے سخت وعید ہے۔
Malik related to me that Amir ibn Abdullah ibn az-Zubayr would stop speaking when he heard thunder and say, "Glory be to Allah whom the thunder glorifies with His praise and the angels from the fear of Him." (Subhana-aladhee yusabihu ar-radu bi hamdihi wa malaikatu min khiyfatihi.) Then he would say, "This is a severe warning to the people of the earth."
Top