مؤطا امام مالک - کتاب مختلف بابوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1710
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ قَالَ کُنْتُ أَنَا وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عِنْدَ دَارِ خَالِدِ بْنِ عُقْبَةَ الَّتِي بِالسُّوقِ فَجَائَ رَجُلٌ يُرِيدُ أَنْ يُنَاجِيَهُ وَلَيْسَ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَحَدٌ غَيْرِي وَغَيْرُ الرَّجُلِ الَّذِي يُرِيدُ أَنْ يُنَاجِيَهُ فَدَعَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَجُلًا آخَرَ حَتَّی کُنَّا أَرْبَعَةً فَقَالَ لِي وَلِلرَّجُلِ الَّذِي دَعَاهُ اسْتَأْخِرَا شَيْئًا فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَتَنَاجَی اثْنَانِ دُونَ وَاحِدٍ
دو آدمی ایک کو چھوڑے کر کانا پھوسی اور نہ سرگوشی نہ کریں
عبداللہ بن دینار سے روایت ہے کہتے ہیں کہ میں اور عبداللہ بن عمر خالد بن عقبہ کے گھر کے پاس تھے جو بازار کے ساتھ تھا عبداللہ بن عمر سے کان میں کچھ کہنا چاہا اور عبداللہ کے ساتھ سوائے میرے اور اس شخص کے جو کان میں کہنے کو آیا تھا اور کوئی نہ تھا عبداللہ بن عمر نے ایک اور شخص کو بلایا اب ہم چار آدمی ہوگئے پھر عبداللہ بن عمر نے مجھ کو اور چوتھے شخص کو کہا ذرا ہٹ جاؤ کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ آپ ﷺ فرماتے اس سے تیسرے آدمی کو رنج ہوتا ہے۔
Malik related to me from Abdullah ibn Dinar saying, "Abdullah ibn Umar and I were at the house of Khalid ibn Uqba who was away at the market. A man came who wanted to speak to Abdullah ibn Umar and I was the only other person present Abdullah ibn Umar called another man so that we were four and said to me and the man whom he had called, Go a little way off together, because I heard the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, say, "Two do not converse secretly to the exclusion of another. "
Top