مؤطا امام مالک - کتاب مختلف بابوں کے بیان میں - حدیث نمبر 1706
عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ قَدِمَ رَجُلَانِ مِنْ الْمَشْرِقِ فَخَطَبَا فَعَجِبَ النَّاسُ لِبَيَانِهِمَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ الْبَيَانِ لَسِحْرًا أَوْ قَالَ إِنَّ بَعْضَ الْبَيَانِ لَسِحْرٌ عَنْ مَالِک أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عِيسَی ابْنَ مَرْيَمَ کَانَ يَقُولُ لَا تُکْثِرُوا الْکَلَامَ بِغَيْرِ ذِکْرِ اللَّهِ فَتَقْسُوَ قُلُوبُکُمْ فَإِنَّ الْقَلْبَ الْقَاسِيَ بَعِيدٌ مِنْ اللَّهِ وَلَکِنْ لَا تَعْلَمُونَ وَلَا تَنْظُرُوا فِي ذُنُوبِ النَّاسِ کَأَنَّکُمْ أَرْبَابٌ وَانْظُرُوا فِي ذُنُوبِکُمْ کَأَنَّکُمْ عَبِيدٌ فَإِنَّمَا النَّاسُ مُبْتَلًی وَمُعَافًی فَارْحَمُوا أَهْلَ الْبَلَائِ وَاحْمَدُوا اللَّهَ عَلَی الْعَافِيَةِ عَنْ مَالِك أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَتْ تُرْسِلُ إِلَى بَعْضِ أَهْلِهَا بَعْدَ الْعَتَمَةِ فَتَقُولُ أَلَا تُرِيحُونَ الْكُتَّابَ
بے ہودہ گوئی کی مذمت
ز ید بن اسلم سے روایت ہے کہ دو آدمی پورب (مشرق) سے آئے انہوں نے خطبہ پڑھا لوگ سن کر فریفتہ ہوگئے آپ نے فرمایا بعض بیان جادو کا اثر رکھتے ہیں۔ مالک کو پہنچا کہ حضرت عیسیٰ فرماتے ہیں کہ مت باتیں کرو بےکار سوائے یاد الٰہی کے کہ کہیں سخت ہوجائیں دل تمہارے اور سخت دل دور ہے اللہ سے لیکن تم نہیں سمجھتے اور مت دیکھو دوسروں کے گناہ کو گویا تم رب ہو۔ اپنے گناہوں کو دیکھو اپنے تئیں بندہ سمجھ کر، کیونکہ لوگوں میں سب طرح کے لوگ ہیں بعض اچھے ہیں۔ تو رحم کرو بیماروں پر اور اللہ کا شکر کرو اپنی تندرستی پر۔ مالک کو پہنچا کہ حضرت عائشہ ؓ بعد نماز عشاء کے اپنے لوگوں سے کہلا بھیجتیں کیا اب بھی تم آرام نہیں دیتے لکھنے والے فرشتوں کو۔
Malik related to me from Zayd ibn Aslam that Abdullah ibn Umar said, "Two men from the east stood up and spoke, and people were amazed at their eloquence. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, Some eloquence is sorcery, or he said, Part of eloquence is sorcery. "
Top