مؤطا امام مالک - کتاب رہن کے بیان میں یعنی گروی رکھنے کے بیان میں - حدیث نمبر 1381
عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ أَبَا الدَّرْدَائِ کَتَبَ إِلَی سَلْمَانَ الْفَارِسِيِّ أَنْ هَلُمَّ إِلَی الْأَرْضِ الْمُقَدَّسَةِ فَکَتَبَ إِلَيْهِ سَلْمَانُ إِنَّ الْأَرْضَ لَا تُقَدِّسُ أَحَدًا وَإِنَّمَا يُقَدِّسُ الْإِنْسَانَ عَمَلُهُ وَقَدْ بَلَغَنِي أَنَّکَ جُعِلْتَ طَبِيبًا تُدَاوِي فَإِنْ کُنْتَ تُبْرِئُ فَنَعِمَّا لَکَ وَإِنْ کُنْتَ مُتَطَبِّبًا فَاحْذَرْ أَنْ تَقْتُلَ إِنْسَانًا فَتَدْخُلَ النَّارَ فَکَانَ أَبُو الدَّرْدَائِ إِذَا قَضَی بَيْنَ اثْنَيْنِ ثُمَّ أَدْبَرَا عَنْهُ نَظَرَ إِلَيْهِمَا وَقَالَ ارْجِعَا إِلَيَّ أَعِيدَا عَلَيَّ قِصَّتَکُمَا مُتَطَبِّبٌ وَاللَّهِ
قضاکی مختلف احادیث کا بیان اور قضا کے مکروة ہونے کا بیان
یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ابوالدرداء نے سلمان فارسی کو لکھا کہ چلے آؤ مقدس زمین میں سلمان نے جواب لکھا کہ زمین کسی کو مقدس نہیں کرتی بلکہ آدمی کو اس کے عمل مقدس کرتے ہیں اور میں نے سنا ہے تم طبیب بنے ہو لوگوں کی دوا کرتے ہو اگر تم لوگوں کو دوا سے اچھا کرتے ہو تو بہتر ہے اور اگر تم طب نہیں جانتے تو اور خواہ مخواہ طبیب بن گئے تو بچو کہیں ایسا نہ ہو کہ کسی آدمی کو مار ڈالو تو جہنم میں جاؤ پھر ابوالدردا جب فیصلہ کیا کرتے دو شخصوں میں اور وہ جانے لگتے تو دوبارہ ان کو بلاتے اور کہتے پھر بیان کرو اپنا قصہ میں تو واللہ طب نہیں جانتا یوں ہی علاج کرتا ہوں۔
Malik related to me from Yahya ibn Said that Abud-Darda wrote to Salman al-Farsi, "Come immediately to the holy land." Salman wrote back to him, "Land does not make anyone holy. Mans deeds make him holy. I have heard that you were put up as a doctor to treat and cure people. If you are innocent, then may you have delight! If you are a quack, then beware lest you kill a man and enter the Fire!" When Abud-Darda judged between two men, and they turned from him to go, he would look at them and say, "Come back to me, and tell me your story again. A quack! By Allah!"
Top