مؤطا امام مالک - کتاب رہن کے بیان میں یعنی گروی رکھنے کے بیان میں - حدیث نمبر 1346
عَنْ يَحْيَی الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ الضَّحَّاکَ بْنَ خَلِيفَةَ سَاقَ خَلِيجًا لَهُ مِنْ الْعُرَيْضِ فَأَرَادَ أَنْ يَمُرَّ بِهِ فِي أَرْضِ مُحَمَّدِ بْنِ مَسْلَمَةَ فَأَبَی مُحَمَّدٌ فَقَالَ لَهُ الضَّحَّاکُ لِمَ تَمْنَعُنِي وَهُوَ لَکَ مَنْفَعَةٌ تَشْرَبُ بِهِ أَوَّلًا وَآخِرًا وَلَا يَضُرُّکَ فَأَبَی مُحَمَّدٌ فَکَلَّمَ فِيهِ الضَّحَّاکُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَدَعَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ مُحَمَّدَ بْنَ مَسْلَمَةَ فَأَمَرَهُ أَنْ يُخَلِّيَ سَبِيلَهُ فَقَالَ مُحَمَّدٌ لَا فَقَالَ عُمَرُ لِمَ تَمْنَعُ أَخَاکَ مَا يَنْفَعُهُ وَهُوَ لَکَ نَافِعٌ تَسْقِي بِهِ أَوَّلًا وَآخِرًا وَهُوَ لَا يَضُرُّکَ فَقَالَ مُحَمَّدٌ لَا وَاللَّهِ فَقَالَ عُمَرُ وَاللَّهِ لَيَمُرَّنَّ بِهِ وَلَوْ عَلَی بَطْنِکَ فَأَمَرَهُ عُمَرُ أَنْ يَمُرَّ بِهِ فَفَعَلَ الضَّحَّاکُ
مروت کا بیان
یحییٰ بن عمارہ سے روایت ہے کہ ضحاک بن خلیفہ نے ایک نہر نکالی عرض میں سے محمد بن مسلمہ کی زمین میں سے ہو کر انہوں نے منع کیا ضحاک نے کہا تم کیوں منع کرتے ہو تمہارا تو اس میں نفع ہے اپنی زمین کو اول اور آخر پانی دیا کرنا اور کچھ ضرر نہیں محمد نہ مانا ضحاک نے حضرت عمر سے بیان کیا حضرت عمر نے محمد بن مسلمہ کا بلا کر کہا تم اجازت دو محمد نے کہا میں نہ دوں گا حضرت عمر نے کہا تم اپنے بھائی مسلمان کو ایسی بات سے منع کرتے ہو جس میں اس کا نفع ہے اور تمہارا بھی نفع ہے تم بھی پانی لیا کرنا اول اور آخر میں اور تمہارا کچھ ضرر نہیں محمد نے کہا قسم اللہ کی میں اجازت نہ دوں گا حضرت عمر نے کہا وہ نہر بہائی جائے اگرچہ تمہارے پیٹ پر سے ہو پھر حضرت عمر نے ضحاک کو حکم کیا نہر جاری کرنے گا محمد بن مسلمہ کی زمین سے ہو کر ضحاک نے ایسا ہی کہا۔
Malik related to me from Amr ibn Yahya al-Mazini from his father that ad-Dahhak ibn Khalifa watered his irrigation ditch from a large source of water. He wanted to have it pass through the land of Muhammad ibn Maslama, and Muhammad refused. Ad-Dahhak said to him, "Why do you prevent me? It will benefit you. You can drink from it first and last and it will not harm you." Muhammed refused so ad-Dahhak spoke about it to Umar ibn al-Khattab, and Umar ibn al-Khattab summoned Muhammad ibn Maslama and ordered him to clear the way. Muhammad said, "No." Umar said, "Why do you prevent your brother from what will benefit him and is also useful for you? You will take water from it first and last and it will not harm you." Muhammad said, "No, by Allah!" Umar said, "By Allah, he will pass it through, even if it is over your belly!" Umar ordered him to allow its passage and ad-Dahhak did so.
Top