مؤطا امام مالک - کتاب بیع کے بیان میں - حدیث نمبر 1212
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ رَجُلًا عَلَی خَيْبَرَ فَجَائَهُ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَکَذَا فَقَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَنَأْخُذُ الصَّاعَ مِنْ هَذَا بِالصَّاعَيْنِ وَالصَّاعَيْنِ بِالثَّلَاثَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَفْعَلْ بِعْ الْجَمْعَ بِالدَّرَاهِمِ ثُمَّ ابْتَعْ بِالدَّرَاهِمِ جَنِيبًا
جو بیع کھجوروں کی مکروہ ہے اس کا بیان
ابو سعید اور ابوہریرہ ؓ روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو عامل مقرر کیا خیبر پر وہ عمدہ کھجور لے کر آیا آپ ﷺ نے پوچھا سب کھجوریں خبیر کی ایسی ہی ہوتی ہیں وہ بولا نہیں یا رسول اللہ ﷺ ہم اس کھجور میں سے ایک صاع دو صاع کے بدلے میں یا دو صاع تین صاع کے بدلے میں خرید کیا کرتے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا ایسا نہ کرے پہلے بری کھجور کو روپوں کے بدلے میں بیچ کر پھر عمدہ کھجور روپے دے کر خرید لے۔
Yahya related to me from Malik from Abdul Hamid ibn Suhayl ibn Abd ar-Rahman ibn Awf from Said ibn al-Musayyab from Abu Said al-Khudri and from Abu Hurayra that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, appointed a man as an agent in Khaybar, and he brought him some excellent dates. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said to him, "Are all the dates of Khaybar like this?" He said,"No. By Allah, Messenger of Allah! ﷺ We take a sa of this kind for two sa or two sa for three." The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "Do not do that. Sell the assorted ones for dirhams and then buy the good ones with the dirhams."
Top