مؤطا امام مالک - کتاب الحج - حدیث نمبر 647
عَنْ أَسْلَمَ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ وَجَدَ رِيحَ طِيبٍ وَهُوَ بِالشَّجَرَةِ فَقَالَ مِمَّنْ رِيحُ هَذَا الطِّيبِ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ مِنِّي يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ فَقَالَ مِنْکَ لَعَمْرُ اللَّهِ فَقَالَ مُعَاوِيَةُ إِنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ طَيَّبَتْنِي يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ فَقَالَ عُمَرُ عَزَمْتُ عَلَيْکَ لَتَرْجِعَنَّ فَلْتَغْسِلَنَّهُ
حج میں خوشبو لگانے کا بیان
اسلم جو مولیٰ ہیں عمر بن خطاب کے ان سے روایت ہے کہ عمر بن خطاب کو خوشبو آئی اور وہ شجرہ میں تھے سو کہا کہ یہ خوشبو کس شخص سے آتی ہے معاویہ بن ابی سفیان بولے مجھ سے اے امیر المومنین، حضرت عمر نے کہا ہاں تمہیں قسم ہے خداوند کریم کے بقا کی، معاویہ بولے کہ حبیبہ نے خوشبو لگا دی میرے اے امیر المومنین۔ حضرت عمر نے کہا میں تمہیں قسم دیتا ہوں کہ تم دھو ڈالو اس کو جا کر۔
Yahya related to me from Malik from Nafi from Aslam, the mawla of Umar ibn al Khattab, that Umar ibn al-Khattab discovered the smell of perfume while he was at ash-Shajara, and he asked, "Who is this smell of perfume coming from?" Muawiya ibn Abi Sufyan answered, "From me, amir al-muminin." Umar said, "From you? By the life of Allah!" Muawiya explained, "Umm Habiba perfumed me, amir al-muminin. "Umar then said, "You must go back and wash it off."
Top