مؤطا امام مالک - کتاب الجہاد کے بیان میں - حدیث نمبر 921
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عَمْرَو بْنَ الْجَمُوحِ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو الْأَنْصَارِيَّيْنِ ثُمَّ السَّلَمِيَّيْنِ کَانَا قَدْ حَفَرَ السَّيْلُ قَبْرَهُمَا وَکَانَ قَبْرُهُمَا مِمَّا يَلِي السَّيْلَ وَکَانَا فِي قَبْرٍ وَاحِدٍ وَهُمَا مِمَّنْ اسْتُشْهِدَ يَوْمَ أُحُدٍ فَحُفِرَ عَنْهُمَا لِيُغَيَّرَا مِنْ مَکَانِهِمَا فَوُجِدَا لَمْ يَتَغَيَّرَا کَأَنَّهُمَا مَاتَا بِالْأَمْسِ وَکَانَ أَحَدُهُمَا قَدْ جُرِحَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَی جُرْحِهِ فَدُفِنَ وَهُوَ کَذَلِکَ فَأُمِيطَتْ يَدُهُ عَنْ جُرْحِهِ ثُمَّ أُرْسِلَتْ فَرَجَعَتْ کَمَا کَانَتْ وَکَانَ بَيْنَ أُحُدٍ وَبَيْنَ يَوْمَ حُفِرَ عَنْهُمَا سِتٌّ وَأَرْبَعُونَ سَنَةً
ذمیوں میں سے جو کوئی مسلمان ہوجائے اس کی زمین کا بیان دو آدمیوں یا زیادہ کو ایک قبر میں دفن کرنے کا بیان اور رسول اللہ ﷺ کے وعدے کا بعد آپ کی وفات کے ابوبکر کی وفا کرنے کا بیان
عبدالرحمن بن ابی صعصہ سے روایت ہے کہ عمرو بن الجموع اور عبدالرحمن بن عمرو انصار سلمی جو شہید ہوئے تھے جنگ احد میں ان کی قبر کو پانی کے بہاؤ نے اکھیڑ دیا تھا اور قبر ان کی بہاؤ کے نزدیک تھی اور دونوں ایک ہی قبر میں تھے تو قبر کھودی گئی تو لاشیں ویسی ہی تہیں جیسے وہ شہید ہوئے تھے گویا کل مرے ہیں ان میں سے ایک شخص کو جب زخم لگا تھا تو اس نے ہاتھ اپنے زخم پر رکھ لیا تھا جب ان کو دفن کرنے لگے تو ہاتھ وہاں سے ہٹایا مگر ہاتھ پر وہیں آلگا جب ان کی لاشیں کھو دیں تو جنگ احد کو چھیالیس برس گزر چکے تھے۔
Yahya related to me from Malik from Abd ar-Rahman ibn Abi Sasaca that he had heard that Amr ibn al-Jamuh al-Ansari and Abdullah ibn Umar al-Ansari, both of the tribe of Banu Salami, had their grave uncovered by a flood. Their grave was part of what was left after the flood. They were in the same grave, and they were among those martyred at Uhud. They were dug up so that they might be moved. They were found unchanged. It was as if they had died only the day before. One of them had been wounded, and he had put his hand over his wound and had been buried like that. His hand was pulled away from his wound and released, and it returned to where it had been. It was forty-six years between Uhud and the day they were dug up. Malik said, "There is no harm in burying two or three men in the same grave due to necessity. The oldest one is put next to the qibla."
Top