معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1369
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: إِذَا صَلَّيْتُمْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَحْسِنُوا الصَّلَاةَ عَلَيْهِ، فَإِنَّكُمْ لَا تَدْرُونَ، لَعَلَّ ذَلِكَ يُعْرَضُ عَلَيْهِ، قَالَ: فَقَالُوا لَهُ: فَعَلِّمْنَا، قَالَ، قُولُوا «اللَّهُمَّ اجْعَلْ صَلَاتَكَ، وَرَحْمَتَكَ، وَبَرَكَاتِكَ عَلَى سَيِّدِ الْمُرْسَلِينَ، وَإِمَامِ الْمُتَّقِينَ، وَخَاتَمِ النَّبِيِّينَ، مُحَمَّدٍ عَبْدِكَ وَرَسُولِكَ، إِمَامِ الْخَيْرِ، وَقَائِدِ الْخَيْرِ، وَرَسُولِ الرَّحْمَةِ، اللَّهُمَّ ابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا، يَغْبِطَ بِهِ الْأَوَّلُونَ وَالْآخِرُونَ. اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ. (رواه ابن ماجه)
درود شریف کے خاص کلمات
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ: جب تم رسول اللہ ﷺ پر درود بھیجو تو بہتر سے بہتر طریقہ پر درود بھیجنے کی کوشش کرو، تم جانتے نہیں ہو ان شاء اللہ تمہارا وہ درود آپ ﷺ کی خدمت میں پیش کیا جائے گا۔ لوگوں نے عرض کیا تو آپ ﷺ ہمیں بتا دیجئے اور سکھا دیجئے کہ ہم کس طرح درود بھیجا کریں۔ آپ ﷺ نے فرمایا یوں عرض کیا کرو: اللَّهُمَّ اجْعَلْ صَلَاتَكَ، وَرَحْمَتَكَ وَبَرَكَاتِكَ ...... الى قوله .... إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ» (اے اللہ! اپنی خاص عنایات اور رحمتیںاور برکتیں نازل فرما سید المرسلین، امام المتقین، خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ پر جو تیرے خاص بندے اور رسول ہیں، نیکی اور بھلائی کے راستہ کے امام اور راہنما ہیں، رحمت والے پیغمبر ہیں (یعنی جن کا وجود ساری دنیا کے لئے باعث رحمت ہے) اے اللہ! ان کو اس "مقام محمود" پر فائز فرما جو اولین و آخرین کے لئے قابلِ رشک ہو۔ اے اللہ! حضرت محمد اور آلِ محمد پر اپنی خاص نوازشیں اور عنایتیں فرما جس طرح کہ تو نے حضرت ابراہیم و آلِ ابراہیمؑ پر نوازشیں اور عنایتیں فرمائیں اور حضرت محمد پر و آلِ محمد پر اپنی خاص برکتیں نازل فرما جس طرح تو نے حضرت ابراہیمؑو آلِ ابراہیمؑ پر برکتیں نازل فرمائیں، تیری ذات ہر حمد و ستائش کی سزاوار ہے اور عظمت و کبریائی تیری ذاتی صفت ہے۔ (سنن ابن ماجہ)

تشریح
دُرود شریف کے یہ کلمات حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے اپنے لوگوں کو تعلیم فرمائے تھے۔ بلاشبہ بڑے مبارک اور مقبول کلمات ہیں اور اس میں وہ درود ابراہیمی بھی لفظ بہ لفظ شامل ہے جو کعب بن عجرہ کی اس روایت میں گزر چکا ہے جو صحیحین کے حوالہ سے سب سے پہلے درج کی جا چکی ہے۔
Top