معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1365
عَنْ زَيْدَ بْنَ خَارِجَةَ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَيْفَ الصَّلَاةُ عَلَيْكَ؟ فَقَالَ: " صَلُّوا عَلَيَّ وَاجْتَهِدُوا فِي الدُّعَاءِ، وَقُولُوا: اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَآلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ " (رواه احمد والنسائى)
درود شریف کے خاص کلمات
حضرت زید بن خارجہ انصاری ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ آپ ﷺ پر دُرود کس طرح بھیجی جائے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا مجھ پر درود بھیجا کرو اور خوب اہتمام اور دِل لگا کے دعا کیا کرو اور یوں عرض کیا کرو: "اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَآلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ" (اے اللہ! حضرت محمد آلِ محمد پر اپنی خاص عنایت و رحمت اور برکت نازل فرما جس طرح تو نے حضرت ابراہیم اور آلِ ابراہیم پر برکتیں نازل فرمائیں، تو ہر حمد و ستائش کا سزاوار ہے اور عظمت و کبریائی تیری ذاتی صفت ہے)۔ (مسند احمد، سنن نسائی)

تشریح
رسول اللہ ﷺ نے حضرت زید بن خارجہ کے اس سوال کے جواب میں کہ آپ ﷺ پر دُرود کس طرح بھیجی جائے؟ دُرود کے کلمات بھی تلقین فرمائے اور اس سے پہلے ارشاد فرمایا "صَلُّوا عَلَيَّ وَاجْتَهِدُوا فِي الدُّعَاءِ" اس عاجز نے "وَاجْتَهِدُوا فِي الدُّعَاءِ" کا مطلب یہی سمجھا ہے کہ دُرود شریف جو دراصل اللہ تعالیٰ کے حضور میں رسول اللہ ﷺ کے لئے ایک دعا ہے، صرف زبان سے سرسری طور پر نہیں، بلکہ اہتمام اور دل کی پوری توجہ سے مانگی جائے۔ واللہ اعلم۔
Top