معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1355
عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِلَّهِ مَلَائِكَةً سَيَّاحِينَ فِي الْأَرْضِ، يُبَلِّغُونِي مِنْ أُمَّتِي السَّلَامَ» (رواه النسائى والدارمى)
دنیا میں کہیں بھی درود بھیجا جائے ، رسول اللہ ﷺ کو پہنچتا ہے
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: اللہ کے کچھ فرشتے ہیں جو دنیا میں چکر لگاتے رہتے ہیں اور میرے امتیوں کا سلام و صلوٰۃ مجھے پہنچاتے ہیں۔ (سنن نسائی، مسند دارمی)

تشریح
ایک دوسری حدیث میں جس کو طبرانی وغیرہ نے حضرت عمار بن یاسر ؓ سے روایت کیا ہے، یہ بھی تفصیل ہے کہ صلوٰۃ و سلام پہنچانے والا فرشتہ بھیجنے والے امتی کے ام کے ساتھ صلوٰۃ و سلام پہنچاتا ہے، کہتا ہے: "يا محمد صلى عليك فلان كذا وكذا" (اے محمدﷺ! تمہارے فلاں اُمتی نے تم پر اس طرح صلوٰۃ و سلام بھیجا ہے) اور حضرت عمار بن یاسر ؓ کی اسی حدیث کی بعض روایات میں یہ بھی ہے کہ وہ فرشتہ صلوٰۃ و سلام بھیجنے والے امتی کا نام اس کی ولدیت کے ساتھ ذکر کرتا ہے یعنی حضور ﷺ کی خدمت میں عرض کرتا ہے: "يا محمد صلى عليك فلان كذا وكذا" کتنی خوش قسمتی ہے اور کتنا اَرزاں سودا ہے کہ جو امتی اخلاص کے ساتھ صلوٰۃ و سلام عرض کرتا ہے، وہ حضور ﷺ کی خدمت میں اس کے نام اور ولدیت کے ساتھ فرشتے کے ذریعہ پہنچتا ہے، اور اس طرح آپ ﷺ کی بارگاہِ عالی میں اُس بےچارے مسکین اُمتی اور اس کے باپ کا ذِکر بھی آ جاتا ہے۔ ؎ جاں میدہم در آرزو اے قاصد آخر باز گو در مجلس آں نازنیں حرفے کہ اَز ما مے رَوَد
Top