معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1349
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا جَلَسَ قَوْمٌ مَجْلِسًا لَمْ يَذْكُرُوا اللَّهَ فِيهِ، وَلَمْ يُصَلُّوا عَلَى نَبِيِّهِمْ، إِلَّا كَانَ عَلَيْهِمْ تِرَةً فَإِنْ شَاءَ عَذَّبَهُمْ وَإِنْ شَاءَ غَفَرَ لَهُمْ» (رواه الترمذى)
مسلمانوں کی کوئی نشست ذِکر اللہ اور صلوٰۃ علی النبی ﷺ سے خالی نہ ہونی چاہئے
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو لوگ کہیں بیٹھے اور انہوں نے اس نشست میں نہ اللہ کو یاد کیا اور نہ اپنے نبیﷺ پر درود بھیجا (یعنی ان کی وہ مجلس اور نشست ذِکر اللہ اور صلوٰۃ علی النبیﷺ سے بالکل خالی رہی) تو قیامت میں یہ اُن کے لئے حسرت و خسران کا باعث ہو گی۔ پھر چاہے اللہ ان کو عذاب دے اور چاہے معاف فرما دے اور بخش دے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
معلوم ہوا کہ مسلمان کی کوئی نشست اور مجلس ایسی نہ ہونی چاہئے جو اللہ کے ذکر سے اور رسول پاکﷺ پر درود و سلام سے خالی رہے۔ اگر زندگی میں ایک نشست بھی ایسی ہوئی تو قیامت میں اس پر باز پرس ہو گی۔ اور اس وقت سخت حسرت اور پشیمانی ہو گی پھر چاہے اللہ کی طرف سے معافی مل جائے یا سزا دی جائے۔ یہی مضمون قریب قریب ان ہی الفاظ میں حضرت ابو ہریرہ ؓ کے علاوہ حضرت ابو سعید خدری، حضرت ابو امامہ باہلی اور حضرت واثلہ بن الاسقع ؓ سے بھی حدیث کی مختلف کتابوں میں مروی ہے۔
Top