معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1332
عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَا أُحِبُّ أَنَّ لِيَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا بِهَذِهِ الْآيَةِ: {يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ، إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ} فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَمَنْ أَشْرَكَ؟ فَسَكَتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ: «إِلَّا مَنْ أَشْرَكَ» ثَلَاثَ مَرَّاتِ. (رواه احمد)
مشرکوں اور کافروں کے لئے بھی منشور رحمت
حضرت ثوبان ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے کہ مجھے اس آیت کے مقابلہ میں ساری دنیا (اور اس کی نعمتوں) کا لینا بھی پسند نہیں: يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ، إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ . (اے میرے بندو! جنہوں نے (گناہ کر کے) اپنے نفسوں پر ظلم کیا ہے (اور اپنے کو تباہ کر لیا ہے) تم اللہ کی رحمت سے نااُمید مت ہو، اللہ سارے گناہوں کو بخش دیتا ہے، وہ بہت بخشنے والا بڑا مہربان ہے) ایک شخص نے عرض کیا: حضرت! جن لوگوں نے شرک کیا ہے، کیا ان کے لیے بھی یہی ارشاد ہے؟ آپ ﷺ نے پہلے تو کچھ سکوت کیا، پھر تین دفعہ فرمایا: إِلَّا مَنْ أَشْرَكَ سن لو! مشرکوں کے لئے بھی اللہ تعالیٰ کا یہی ارشاد ہے، سن لو مشرکوں کے لئے بھی یہی ارشااد ہے، ہاں! مرکوں کے لیے بھی میرے مالک کا یہی ارشاد ہے۔ (مسند احمد)

تشریح
اس حدیث میں جس آیت کا حوالہ ہے، وہ سورہ زمر کی آیت ہے۔ بلاشبہ اس میں ہر قسم کے گنہگاروں کے لئے بڑی بشارت ہے۔ خود ان کا مالک و پروردگار اُن ہی کو مخاطب کر کے فرما رہا ہے کہ تم بھی میری رحمت سے ناامید نہ ہو۔ آگے اس کا تکملہ یہ ہے: وَأَنِيبُوا إِلَىٰ رَبِّكُمْ وَأَسْلِمُوا لَهُ مِن قَبْلِ أَن يَأْتِيَكُمُ الْعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ ﴿٥٤﴾وَاتَّبِعُوا أَحْسَنَ مَا أُنزِلَ إِلَيْكُم مِّن رَّبِّكُم مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَكُمُ الْعَذَابُ بَغْتَةً وَأَنتُمْ لَا تَشْعُرُونَ ﴿٥٥﴾ اور رخ کر لو اپنے پروردگار کی طرف قبل اس کے کہ تم عذاب میں گرفتار ہو جاؤ اور پھر کوئی تمہاری مدد اور حمایت نہ کر سکے، اور جو بہترین ہدایت تمہارے لئے تمہارے پروردگار کی طرف سے نازل کی گئی ہے، اس کی پیروی اختیار کر لو اس وقت کے آنے سے پہلے جب اچانک خدا کا عذاب نازل ہو کر تم کو اپنی گرفت میں لے لے، اور تمہیں پہلے سے پتہ بھی نہ ہو گا۔ اس تکملہ سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ہر قسم اور ہر درجہ کے مجرموں اور گنہگاروں کے لئے اللہ کی رحمت کا دروازہ کھلا ہوا ہے، کسی کے لئے بھی دروازہ بند نہیں ہے۔ شرط یہ ہے کہ عذاب یا موت کے آنے سے پہلے توبہ کر لیں، اور نافرمانی کی راہ چھوڑ کر ہدایت ربانی کی فرمانبرداری اختیار کر لیں۔ اس حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ "رحمتِ خداوندی" کا جو "منشور عام" سب کے لئے ہے کافر اور مشرک بھی اس کے مخاطب ہیں۔ رسول اللہ ﷺچونکہ خود رحمۃ للعالمین تھے اس لئے آپ ﷺ کو اس "منشور رحمت" سے بےحد خوشی تھی، اور فرماتے تھے کہ مجھے اس آیت کے نزول کی اتنی خوشی ہے کہ اگر ساری دنیامجھے دیدی جائے تو اتنی خوشی مجھے نہ ہو گی۔
Top