معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1318
عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: إِنَّا كُنَّا لَنَعُدُّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَجْلِسِ الْوَاحِدِ مِائَةَ مَرَّةٍ: «رَبِّ اغْفِرْ لِي، وَتُبْ عَلَيَّ، إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الْغَفُورُ» (رواه احمد والترمذى وابوداؤد وابن ماجه)
توبہ و استغفار بلند ترین مقام: توبہ و استغفار کے باب میں رسول اللہ ﷺ کا اسوہ حسنہ
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کی ایک ایک نشست میں شمار کر لیتے تھے کہ آپ ﷺ سو سو دفعہ اللہ تعالیٰ کے حضور میں عرض کرتے تھے: "رَبِّ اغْفِرْ لِي وَتُبْ عَلَيَّ، إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الْغَفُورُ" (اے میرے رب مجھے معاف کر دے، بخش دے اور میری توبہ قبول فرما کر مجھ پر عنایت فرما، بےشک تو بہت ہی عنایت فرمانے اور بہت ہی بخشنے والا ہے)۔(مسند احمد، جامع ترمذی، سنن ابی داؤد، سنن ابن ماجہ)

تشریح
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کے اس بیان کا مطلب یہ نہیں ہے کہ رسول اللہ ﷺ بطورِ ورد و وظیفہ کے استغفار و توبہ کا یہ کلمہ ایک نشست میں سو دفعہ پڑھتے تھے، بلکہ مطلب یہ ہے کہ آپ ﷺ مجلس میں تشریف فرما ہوتے، ہم لوگ بھی حاضر رہتے، بات چیت کا سلسلہ بھی جاری رہتا اور آپ ﷺ اسی درمیان میں بار بار اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو کر ان کلمات کے ساتھ استغفار و توبہ بھی کرتے رہتے، اور ہم اپنے طور پر اس کو شمار کرتے رہتے تو معلوم ہوتا کہ ایک نشست میں آپ ﷺ نے سو دفعہ اللہ تعالیٰ کے حضور میں یہ عرض کیا۔ واللہ اعلم۔
Top