معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1298
عَنْ أُمَّ سَلَمَةَ أَنَّ أَكْثَرَ دُعَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ عِنْدَهَا يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ. (رواه الترمذى)
جامع اور ہمہ گیر دعائیں
ام المومنین حضرت امِ سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب ان کے پاس ہوتے تو اکثر یہ دعا کیا کرتے تھے: "يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ، ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ" (اے دلوں کو پلٹنے والے! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت و قائم رکھ)۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اس روایت میں آگے حضرت امِ سلمہؓ کا یہ بیان بھی ہے کہ میں نے ایک دن حضور ﷺ سے عرض کیا کہ: کیا بات ہے کہ آپ ﷺ اکثر و بیشتر یہ دعا کرتے ہیں؟ (حضرت امِ سلمہؓ کا مطلب غالبا اس سوال سے یہی ہو گا کہ آپ ﷺ تو لغزشوں سے محفوظ رہیں پھر آپ ﷺ یہ دعا کیوں کرتے ہیں) آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: ہر آدمی کا دل اللہ کے ہاتھ میں ہے اسی کے اختیار میں ہے جس کا دل چاہے سیدھا رکھے اور جس کا چاہے ٹیڑھا کر دے۔ آپ ﷺ کے اس جواب کا مطلب یہ ہوا کہ میرا معاملہ بھی اللہ کی مشیت پر موقوف ہے اسی لئے مجھے بھی اس سے دعا مانگنے کی ضرورت ہے۔ بلاشبہ جس بندے کو اپنے نفس کی اور ساتھ ہی اپنے رب کی معرفت نصیب ہو گی اس کا یہی حال ہو گا اور وہ کبھی اپنے کو مامون و محفوظ نہیں سمجھے گا۔ بندوں کے حق میں یہی بلندی اور کمال ہے۔ "قریباں را بیش بود حیرانی"
Top