معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1295
عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَانَ مِنْ دُعَاءِ دَاوُدَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ حُبَّكَ، وَحُبَّ مَنْ يُحِبُّكَ، وَالعَمَلَ الَّذِي يُبَلِّغُنِي حُبَّكَ، اللَّهُمَّ اجْعَلْ حُبَّكَ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ نَفْسِي وَأَهْلِي، وَمِنَ الْمَاءِ البَارِدِ قَالَ: وَكَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَكَرَ دَاوُدَ يُحَدِّثُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ أَعْبَدَ البَشَرِ. (رواه الترمذى)
جامع اور ہمہ گیر دعائیں
حضرت ابو الدرداء ؓ نے رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ: "اللہ کے پیغمبر داؤد علیہ السلام جو دعائیں کرتے تھے ان مین ایک خاص دعا یہ بھی تھی: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ تا وَمِنَ الْمَاءِ البَارِدِ" (اے میرے اللہ! میں تجھ سے مانگتا ہوں تیری محبت (یعنی مجھے اپنی محبت عطا فرما) اور اپنے ان بندوں کی محبت بھی مجھے عطا فرما جو تجھ سے محبت کرتے ہین، اور ان اعمال کی بھی محبت مجھے عطا فرما جو تیری محبت کے مقام تک پہنچاتے ہوں۔ اے اللہ! ایسا کر دے کہ اپنی جان اور اہل و عیال کی محبت اور ٹھنڈے پانی کی چاہت سے بھی زیادہ مجھے تیری محبت اور چاہت ہو) حضرت ابو الدرداء ؓ یہ بھی بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب حضرت داؤد علیہ السلام کا ذکر فرماتے تو ان کے متعلق یہ بھی فرمایا کرتے تھے کہ "وہ بہت ہی زیادہ عبادت گزار بندے تھے"۔ (جامع ترمذی)

تشریح
حضرت داؤد علیہ السلام کی یہ دعا جو ان کے جذبہ محبت اور عشق الٰہی کی آئینہ دار تھی رسول اللہ ﷺ کو بہت ہی پسند تھی، اسی لئے آپ ﷺ نے خاص طور سے صحابہ کرامؓ کو بتلائی۔ وصفِ نبوت اگرچہ تمام انبیاء علیہم السلام کا مشترک شرف ہے، لیکن اس کے علاوہ بعض انبیاء علیہم السلام کے کچھ خصائص بھی ہوتے ہین جن میں وہ دوسروں سے ممتاز ہوتے ہیں۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کثرتِ عبادت حضرت داؤد علیہ السلام کی امتیازی خصوصیت تھی۔
Top