معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1278
عَنْ طَارِقٍ الْأَشْجَعِيُّ قَالَ: "سَمِعْتُ رَسُول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ أَقُولُ حِينَ أَسْأَلُ رَبِّي؟ قَالَ: " قُلْ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي، وَعَافِنِي وَارْزُقْنِي - وَجَمَعَ أَصَابِعَهُ الْأَرْبَعَ إِلَّا الْإِبْهَامَ - فَإِنَّ هَؤُلَاءِ يَجْمَعْنَ لَكَ دِينَكَ وَدُنْيَاكَ "
جامع اور ہمہ گیر دعائیں
حضرت طارق اشجعی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ایک شخص آیا اور اس نے پوچھا کہ: "مجھے بتا دیجئے کہ جب میں اپنے پروردگار سے مانگوں تو کس طرح عرض کروں اور کیا عرض کرو؟ آپ ﷺ نے فرمایا: یوں عرض کیا کرو۔ "اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي، وَعَافِنِي وَارْزُقْنِي" (اے اللہ! میرے گناہ معاف فرما دے اور مجھے بخش دے، مجھ پہ رحمت فرما مجھے عافیت اور آرام و چین نصیب فرما، اور مجھے روزی عطا فرما) اس کے بعد آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ کےی چاروں انگلیاں ملا کے ۴ کا اشارہ کیا اور فرمایا کہ: یہ چار کلمے تیری دینی اور دنیوی ساری ضرورتوں پر حاوی ہیں۔ (مصنف ابن ابی شیبہ)

تشریح
بلاشبہ جس کو دنیا میں بقدرِ ضرورت روزی اور چین و آرام اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا ہو جائے اور آخرت میں اس کے لئے مغفرت اور رحمت کا فیصلہ ہو جائے اسے سب کچھ مل گیا یہ دعا بھی رسول اللہ ﷺ کی تعلیم فرمائی ہوئی نہایت جامع اور مختصر دعاؤں میں سے ہے۔ صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ جب کوئی شخص اسلام لاتا تو رسول اللہ ﷺ اس کو نماز کی تعلیم فرماتے، اور اس دعا کی تلقین فرماتے: "وَارْحَمْنِي، وَعَافِنِي وَاهْدِنِي وَعَافِنِي، وَارْزُقْنِي"
Top