معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1264
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، قَالَ: دَعَا النَّبِىُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِدُعَاءٍ كَثِيرٍ لَمْ نَحْفَظْ مِنْهُ شَيْئًا، قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ دَعَوْتَ بِدُعَاءٍ كَثِيرِ لَمْ نَحْفَظْ مِنْهُ شَيْئًا، فَقَالَ: " أَلَا أَدُلُّكُمْ عَلَى مَا يَجْمَعُ ذَلِكَ كُلَّهُ، تَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا سَأَلَكَ مِنْهُ نَبِيُّكَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا اسْتَعَاذَ مِنْهُ نَبِيُّكَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَنْتَ المُسْتَعَانُ، وَعَلَيْكَ البَلَاغُ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ " (رواه الترمذى)
جامع اور ہمہ گیر دعائیں
حضرت ابو امامہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بہت سی دعائیں فرمائیں جو ہمیں یاد نہیں رہیں، تو ہم نے آپ ﷺ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ نے بہت سی دعائیں فرمائی تھیں ان کو ہم یاد نہیں رکھ سکے (اور چاہتے یہ ہیں کہ اللہ سے وہ سب دعائیں مانگیں، تو کیا کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: میں تمہیں ایسی دعا بتائے دیتا ہوں جس میں وہ ساری دعائیں آ جائیں! الہ تعالیٰ کے حضور میں یوں عرض کرو کہ: "اے اللہ! ہم تجھ سے وہ سب مانگتے ہیں جو تیرے نبی محمد ﷺ نے تجھ سے مانگا، اور ہم ان سب چیزوں سے تیری پناہ چاہتے ہیں جن سے تیرے نبی محمدﷺ نے تیری پناہ چاہی، بس تو ہی ہے جس سے مدد چاہی جائے اور تیرے ہی کرم پر موقوف ہے مقاصد اور مرادوں تک پہنچنا۔ اور کسی مقصد کے لئے سعی و حرکت اور اس کو حاصل کرنے کی قوت و طاقت بس اللہ ہی سے مل سکتی ہے")۔ (جامع ترمذی)

تشریح
دنیا میں ایسے ہی بندوں کی تعداد زیادہ ہے جو رسول اللہ ﷺ سے منقول شدہ زیادہ دعائیں یاد نہیں رکھ سکتے۔ ان کے لیے اس حدیث میں نہایت آسان طریقہ بتا دیا گیا کہ وہ اللہ تعالیٰ سے اس طرح مانگا کریں کہ: اے اللہ! تجھ سے جو کچھ تیرے نبی حضرت محمد ﷺ نے مانگا میں وہ سب تجھ سے مانگتا ہوں، اور جن چیزوں سے انہوں نے تیری پناہ چاہی میں ان سب چیزوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ ناچیز راقم السطور عرض کرتا ہے کہ اس میں بھی کوئی خسارہ اور مضائقہ نہیں ہے کہ یہ بات اپنی ہی زبان میں کہی جائے۔ مگر اللہ تعالیی کے حضور میں دل سے عرض کیا جائے، دراصل دعا ہی ہے جو دل سے ہو۔
Top