معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1263
عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَهَا هَذَا الدُّعَاءَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنَ الْخَيْرِ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ، مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّرِّ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ، مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا سَأَلَكَ عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَاذَ بِهِ عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ النَّارِ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ، وَأَسْأَلُكَ أَنْ تَجْعَلَ كُلَّ قَضَاءٍ تِقْضِيْهِ لِي خَيْرًا» (رواه ابن ابى شيبة وابن ماجه)
جامع اور ہمہ گیر دعائیں
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے یہ جامع دعا تعلیم فرمائی: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنَ الْخَيْرِ كُلِّهِ تا كُلَّ قَضَاءٍ قَضَيْتَهُ لِي خَيْرًا" (یعنی اے اللہ! میں تجھ سے ہر قسم کی خیر اور بھلائی مانگتی ہوں، دنیا کی خیر بھی اور اخرت کی خیر بھی، وہ خیر بھی مانگتی ہوںٰ جس کو میں جانتی ہوں اور وہ بھی جس کو میں نہیں جانتی، اور میں تیری پناہ چاہتی ہوں ہر قسم کے شر اور برائی سے دنیا کے بھی شر سے اور آخرت کے بھی شر سے، اس شر سے بھی جس کو میں جانتی ہوں اور اس سے بھی جس کو میں نہیں جانتی۔ اے میرے اللہ! تیرے خاص بندے اور پیارے نبی ﷺ نے جس جس خیر کا بھی تجھ سے سوال کیا میں تجھ سے اس کی سائل ہوں، اور جس جس شر سے انہوں نے تیری پناہ چاہی اے اللہ میں بھی اس شر سے تیری پناہ چاہتی ہوں۔ اے اللہ! میں تجھ سے مانگتی ہوں اور اس وقول و عمل کی توفیق کی سائل ہوں جو مجھے جنت سے قریب کر دے، اور میں تجھ سے دوزخ سے پناہ چاہتی ہوں اور ہر اس قول و عمل سے جو دوزخ سے قریب کرنے والا ہو۔ اور اے اللہ! میں تجھ سے سوال کرتی ہوں کہ جو فیصلہ تو میرے حق میں فرمائے وہ میرے لئے خیر اور بھلائی کا ضامن ہو)۔ (مصنف ابن ابی شیبہ و سنن ابن ماجہ)

تشریح
اس دعا کے ایک ایک جز پر غور کیا جائے، انسان کو دنیا اور آخرت میں جس چیز کی بھی ضرورت ہو سکتی ہے یہ اس سب پر حاوی ہے۔ اسی حدیث کی ایک روایت میں یہ تفصیل بھی بیان کی گئی ہے کہ ایک دن حضرت ابو بکر صدیق ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آپ ﷺ کے گھر پر حاضر ہوئے اور کوئی بات بالکل تنہائی میں کرنا چاہتے تھے۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ اس وقت نماز پڑھ رہی تھیں، اور بہت طویل طویل دعائیں مانگ رہی تھیں۔ آنحضرت ﷺ نے جلدی تخلیہ کرانے کے لئے ان سے فرمایا کہ: جامع قسم کی دعائیں کر کے جلدی پوری کر لو۔ انہوں نے عرض کیا کہ: مجھے ایسی جامع دعا بتا دیجئے؟ اس وقت آپ ﷺ نے ان کو یہ دعا تلقین فرمائی۔
Top