معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1232
عَنِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا تَخَوَّفَ أَحَدُكُمُ السُّلْطَانَ فَلْيَقُلِ: اللهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ، وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، كُنْ لِي جَارًا مِنْ شَرِّ فُلَانِ بْنِ فُلَانٍ وَشَرِّ الْجِنِّ وَالْإِنْسِ وَأَتْبَاعِهِمْ، أَنْ يَفْرُطَ عَلَيَّ أَحَدٌ مِنْهُمْ، عَزَّ جَارُكَ، وَجَلَّ ثَنَاؤُكَ، وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ. (رواه ابوداؤد)
حاکم وقت کے ظلم سے حفاظت کی دعا
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو حاکمِ وقت کے ظلم و عدوان کا خطرہ ہو تو اس کو چاہئے کہ وہ اللہ سے یوں دعا کرے: "اللهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ تا وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ" (اے اللہ! ہفت افلاک اور عرشِ عظیم کے مالک! فلاں ابن فلاں (حاکم) کے شر سے اور سارے شریر انسانوں اور جنوں اور ان کے چیلوں کے شر سے میری حفاظت فرما، اور مجھے اپنی پناہ میں لے، کہ ان میں سے کوئی مجھ پر ظلم و زیادتی نہ کر سکے۔ جو تیری پناہ میں ہے وہ باعزت ہے، تیری ثناء و صفت باعظمت ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں، صرف تو ہی معبودِ برحق ہے)۔ (معجم کبیر طبرانی)

تشریح
بسا اوقات انسان خاص کر حق پرست انسان کو ایسے مواقع پیش آتے ہیں کہ وہ وقت کے اربابِ اقتدار کے غصہ اور ناراضی کا نشانہ بن جاتا ہے، اور ان کے ظلم و عدوان کا خطرہ فطری طور پر اس کے لئے فکر و پریشانی کا باعث ہوتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کے لئے مستقل طور سے دعا تعلیم فرمائی۔
Top