مصائب اور مشکلات کے وقت کی دعائیں
حضرت علی مرتضیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے ارشاد فرمایا: اے علیؓ! جب تمہیں کسی پریشانی اور مصیبت کا سامنا ہو تو اللہ سے اس طرح دعا کرو: "اللَّهُمَّ احرسني بِعَيْنِك الَّتِي تا فِي نحور الْأَعْدَاء والجبارين" (اے اللہ! اپنی اس آنکھ سے میری نگہبانی فرما جو کبھی نیند اور اونگھ سے آشنا نہیں ہوتی، اور مجھے اپنی اس حفاظت میں لے لے جس کے قریب جانے کا بھی کوئی ارادہ نہیں کر سکتا، اور مجھ مسکین و گناہگار بندے پر تجھے جو قدرت اور دسترس حاصل ہے اس کے صدقہ میں تو میرے گناہ معاف فرما دے کہ میں ہلاکت و بربادی سے بچ جاؤں تو ہی میری امیدوں کا مرکز ہے۔ اے میرے مالک و پروردگار! تو نے مجھے کتنی ہی ایسی نعمتوں سے نوازا جن کا شکر مجھ سے بہت ہی کم ادا ہو سکا، اور کتنی ہی آزمائشوں میں مبتلا کیا گیا اور ان آزمائشوں کے وقت مجھ سے صبر میں بڑی کمی اور کوتاہی ہوئی۔ پس اے میرے وہ کریم رب، جس کی نعمتں کا شکر ادا کرنے میں میں نے کوتاہی کی وت اس نے مجھے نعمتوں سے محروم کرنے کا فیصلہ نہیں کیا (بلکہ میری اس کوتاہی کے باوجود اپنی نعمتیں مجھ پر انڈیلتا رہا) اور آزمائشوں میں صبر سے میرے قاصر رہنے کے باوجود اس نے مجھے اپنی نگاہِ کرم سے نہیں گرایا (بلکہ میری بےصبری کے باوجود مجھ پر کرم فرماتا رہا) اور اے میرے وہ کریم رب جس نے مجھے معصیتیں کرتے ہوئے خود دیکھا مگر اپنی مخلوق کے سامنے مجھے رسوا نہیں کیا (بلکہ مجھ گنہگار کی پردہ داری فرمائی) اے ہمیشہ اور تا ابد احسان و کرم فرمانے والے اور بےشمار و بےحساب نعمتوں سے نوازنے والے پروردگار! میں تجھ سے استدعا کرتا ہوں کہ اپنے بندے اور پیغمبر حضرت محمدﷺ پر اور ان کے خاص متعلقین پر اپنی رحمتیں نازل فرما۔ خداوندا! میں تیرے ہی زور پر اور تیرے ہی بھروسہ پر مقابلہ میں آتا ہوں دشمنوں اور جباروں کے۔ (مسند فردوس دیلمی)
تشریح
رسول اللہ ﷺ کی تعلیم فرمائی ہوئی اس دعا کے ایک ایک کلمہ میں غور کیا جائے، اس کا ہر جملہ عبدیت کی روح سے لبریز ہے۔ اللہ تعالیٰ ان حقائق کا فہم اور ان کی قدر اور نفع اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے۔