معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1209
عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ بُسْرٍ، قَالَ: نَزَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَبِي، قَالَ: فَقَرَّبْنَا إِلَيْهِ طَعَامًا وَوَطْبَةً، فَأَكَلَ مِنْهَا، ثُمَّ أُتِيَ بِتَمْرٍ فَكَانَ يَأْكُلُهُ وَيُلْقِي النَّوَى بَيْنَ إِصْبَعَيْهِ، وَيَجْمَعُ السَّبَّابَةَ وَالْوُسْطَى ثُمَّ أُتِيَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَهُ، فَقَالَ أَبِي: وَأَخَذَ بِلِجَامِ دَابَّتِهِ، ادْعُ اللهَ لَنَا، فَقَالَ: «اللهُمَّ، بَارِكْ لَهُمْ فِي مَا رَزَقْتَهُمْ، وَاغْفِرْ لَهُمْ وَارْحَمْهُمْ» (رواه مسلم)
کسی کے یہاں کھانا کھا کر کھلانے والے کے لئے دعا
عبداللہ بن بسر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ میرے والد بسر اسلمی کے مہمان ہوئے تو میرے والد نے آپ ﷺ کی خدمت میں کھانا اور وطبہ (ایک قسم کا مالیدہ) پیش کیا۔ آپ ﷺ نے اس میں سے تناول فرمایا۔ پھر آپ ﷺ کی خدمت میں کھجوریں پیش کی گئیں، آپ ﷺ ان کو کھاتے تھے اور کلمہ والی انگلی اورا درمیانی انگلی دونوں کو ملا کر کھجور کی گٹھلیاں ان میں لے کر پھینکتے جاتے تھے۔ پھر آپ ﷺ کی خدمت میں پینے کے لئے کوئی مشروب پیش کیا گیا تو آپ ﷺ نے اس کو بھی نوش فرمایا، پھر آپ ﷺ تشریف لے جانے لگے تو میرے والد نے آپ ﷺ کی سواری کی لگام تھام کے عرض کیا کہ ہمارے لئے دعا فرما دیجئے تو آپ ﷺ نے دعا کی: «اللهُمَّ، بَارِكْ لَهُمْ فِي مَا رَزَقْتَهُمْ، وَاغْفِرْ لَهُمْ وَارْحَمْهُمْ» (صحيح مسلم) اے اللہ تو نے ان کو روزی کا جو سامان عطا فرمایا ہے اس میں ان کے لئے برکت دے اور ان کو اپنی مغفرت اور رحمت سے نوازا۔

تشریح
ان حدیثوں سے معلوم ہوا کہ جس طرح کھانے پینے کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمد اور اس کا شکر ادا کرنا چاہئے اسی طرح جب اللہ کا کوئی بندہ کھلائے پلائے تو اس کے لئے بھی دعا کرنی چاہئے۔ رسول اللہ ﷺ نے حضرت عبادہ ؓ کے یہاں کھانا کھانے کے بعد ان کے لئے جو دعا فرمائی جس کا حضرت انسؓ کی اوپر والی حدیث میں ذکر ہے، یعنی: "أَفْطَرَ عِنْدَكُمُ الصَّائِمُونَ" اور بسر اسلمیؓ کے ہاں کھانے کے بعد ان کے لئے آپ ﷺ نے جو دعا فرمائی جس کا عبداللہ بن بسر والی اس حدیث میں ذکر ہے یعنی: "اللهُمَّ، بَارِكْ لَهُمْ فِي مَا رَزَقْتَهُمْ" ان دعاؤں کے مضمونوں میں فرق غالباً حضرت سعد بن عبادہؓ اور بسر اسلمیؓ کے دینی مقام اور درجہ کے لحاظ سے ہے۔ حضرت سعد بن عبادہؓ آپ ﷺ کے خاص فیض یافتہ اور صفِ اول کے اصحاب کرامؓ میں سے تھے، انؓ کو آپ ﷺ نے دعا دی کہ: "اللہ تعالیٰ ایسا کرے کہ ہمیشہ تمہارے ہاں اللہ کے روزہ دار بندے افطار کیا کریں، اور اس کے صالح اور متقی بندے کھانا کھایا کریں اور فرشتے تمہاے لئے دعائے خیر کریں، حضرت سعد بن عبادہؓ کے دینی مقام کے لئے ایسی ہی دعا مناسب تھی۔ اور بسر اسلمیؓ جو اس درجہ کے نہیں تھے ان کے لئے خیر و برکت اور مغفرت و رحمت کی وہی دعا زیادہ مناسب تھی جو آپ ﷺ نے انؓ کو دی"۔ واللہ اعلم۔
Top