معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1177
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَالَ حِينَ يُصْبِحُ {فَسُبْحَانَ اللَّـهِ حِينَ تُمْسُونَ وَحِينَ تُصْبِحُونَ ﴿١٧﴾ وَلَهُ الْحَمْدُ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَعَشِيًّا وَحِينَ تُظْهِرُونَ ﴿١٨﴾ يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَيُحْيِي الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا ۚ وَكَذَٰلِكَ تُخْرَجُونَ } أَدْرَكَ مَا فَاتَهُ فِي يَوْمِهِ ذَلِكَ، وَمَنْ قَالَهُنَّ حِينَ يُمْسِي أَدْرَكَ مَا فَاتَهُ فِي لَيْلَتِهِ " (رواه ابوداؤد)
صبح و شام کی دعائیں
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: "جو کوئی (سورہ روم کی یہ تین آیتیں) صبح ہونے پر تلاوت کرے وہ اس دن کی وہ ساری خیر اور برکتیں پا لے گا جو اس سے فوت ہوئی ہوں گی۔ اور اسی طرح جو کوئی شام آنے پر یہ تین آیتیں تلاوت کرے وہ اس رات کی وہ ساری خیر و برکت پا لے گا جو اس سے فوت ہوئی ہوں گی۔ وہ آیات یہ ہیں: فَسُبْحَانَ اللَّـهِ حِينَ تُمْسُونَ وَحِينَ تُصْبِحُونَ ﴿١٧﴾ وَلَهُ الْحَمْدُ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَعَشِيًّا وَحِينَ تُظْهِرُونَ ﴿١٨﴾ يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَيُحْيِي الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا ۚ وَكَذَٰلِكَ تُخْرَجُونَ اللہ کی پاکی بیان کرو جب تمہارئے لئے صبح ہو اور جب شام آئے۔ اور زمین و آسمان میں ہر وقت اس کی حمد و ثناء ہوتی ہے۔ اور چوتھے پہر اور دوپہر کے وقت بھی اس کی پاکی بیان کرو، وہی قادرِ مطلق زندہ کر مُردہ سے اور مُردہ کو زندہ سے برآمد کرتا ہے اور زمین پر مردگی طاری ہو جانے کے بعد اپنی رحمت سے اسے حیاتِ تازہ بخشتا ہے۔ اور تم بھی اسی طرح مرنے کے بعد زندہ کر دئیے جاؤ گے۔ (سنن ابی داؤد)
Top