معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1171
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُ أَصْحَابَهُ يَقُولُ: إِذَا أَصْبَحَ أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ أَمْسَيْنَا، وَبِكَ نَحْيَا وَبِكَ نَمُوتُ وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ، وَإِذَا أَمْسَى فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ بِكَ أَمْسَيْنَا وَبِكَ أَصْبَحْنَا وَبِكَ نَحْيَا وَبِكَ نَمُوتُ وَإِلَيْكَ النُّشُورُ. (رواه ابوداؤد والترمذى واللفظ له)
صبح و شام کی دعائیں
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے اصحاب کو تلقین فرماتے تھے کہ جب رات ختم ہو کر تمہاری صبح ہو تو اللہ تعالیٰ کے حضور میں عرض کیا کرو: "اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ أَمْسَيْنَا تا وَإِلَيْكَ النُّشُورُ" (اے اللہ! تیرے ہی حکم سے ہماری صبح ہوتی ہے، اور تیرے ہی حکم سے ہماری شام، تیرے ہی فیصلہ سے ہم زندہ ہیں،ا ور رتیرے ہی حکم سے ہم وقت آ جانے پر مریں گے، اور پھر تیری ہی طرف لوٹ کر جائیں گے) اسی طرح جب شام ہو تو عرض کرو: "اللَّهُمَّ بِكَ أَصْبَحْنَا، وَبِكَ أَمْسَيْنَا تا وَإِلَيْكَ النُّشُورُ" (اے اللہ! تیرے ہی حکم سے ہماری شام ہوتی ہے، اور تیرے ہی حکم سے ہماری صبح، تیرے ہی فیصلہ سے ہم زندہ ہیں،ا ور رتیرے ہی فیصلہ سے مریں گے، اور پھر اُٹھ کر تیرے ہی حضور حاضر ہوں گے)۔ (جامع ترمذی، سنن ابی داؤد)

تشریح
رات کے اندھیرے کے بعد صبح کے اجالے کا نمودار ہونا اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمت ہے۔ انسان عموماً دن ہی میں اپنے سارے کام کاج کرتے ہیں، اگر رات کے بعد صبح نہ ہو تو گویا قیامت ہو جائے۔ اسی طرح دن کے ختم پر شام کا آنا اور رات کا شروع ہونا بھی بڑی نعمت ہے، شام آ کر کاموں سے چھٹی دلاتی ہے اور آرام و راحت کا پیام لاتی ہے، اگر ایک دن شام نہ آئے، تو اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ عام انسانون پر کیا گزر جائے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس حدیث میں ہدایت فرمائی ہے کہ جب صبح یا شام ہو تو اللہ تعالیٰ کی اس نعمت کا احساس و اعتراف کیا جائے۔ اسی کے ساتھ اس کو بھی یاد کیا جائے کہ جس طرح اللہ کے حکم سے دن کی عمر ختم ہو کر رات آتی ہے اور رات کی عمر ختم ہو کر دن نکلتا ہے۔ اسی طرح اس کے حکم سے ہماری زندگی چل رہی ہے، اور اس کے حکم سے مقررہ وقت پر موت آ جائے گی اور پھر اللہ کے حضور میں پیشی ہو گی۔ الغرض روزانہ صبح و شام اللہ کی نعمت کا اعتراف اور موت اور آخرت کو یاد کیا جائے۔ نہ صبح کو اس سے غفلت ہو نہ شام کو۔
Top