معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1155
عَنْ عَوْفِ بْنَ مَالِكٍ قَالَ: قُمْتُ مَعَ النَّبِىِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَكَعَ مَكَثَ قَدْرَ سُورَةِ الْبَقَرَةِ يَقُولُ فِي رُكُوعِهِ: «سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَكُوتِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْعَظَمَةِ» (رواه النسائى)
رکوع و سجود کی دعائیں
حضرت عوف بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ میں ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز میں کھڑا ہو گیا۔ جب آپ ﷺ رکوع میں گئے تو آپ ﷺ نے اتنی دیر تک رکوع کیا جتنی دیر میں سورہ بقرہ پڑھی جائے۔ اس رکوع میں آپ ﷺ کی زبانِ مبارک پر یہ کلمات جاری تھے: «سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَكُوتِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْعَظَمَةِ» پاک ہے اللہ زور و قوت اور فرمانروائی والا، اور عظمت و کبریائی والا۔ (سنن نسائی)

تشریح
معارف الحدیث جلد سوم میں ذکر کیا جا چکا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا عام معمول رکوع میں "سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ" اور سجدے میں "سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى" پڑھنے کا تھا، اور آپ ﷺ نے اسی کی تعلیم فرمائی۔ لیکن کبھی کبھی ان کے علاوہ دوسرے تسبیح و تقدیس کے کلمات اور دوسری دعائیں بھی آپ ﷺ رکوع و سجود میں کرتے تھے۔ اس سلسلہ کی متعدد اھادیث وہاں ذکر کی جا چکی ہیں۔ نیز یہ بھی وہاں ذکر کیا جا چکا ہے کہ آپ ﷺ نفل نماز میں خاص کر رات کے نوافل میں کبھی کبھی طویل رکوع و سجود بھی کرتے تھے۔ یہ نماز جس میں عوف بن مالکؓ حضور ﷺ کے شریک ہو گئے اور جس میں آپ ﷺ نے بقدر سورہ بقرہ کے طویل رکوع کیا یہ نفلی نماز تھی۔ اللہ تعالیٰ ہم امتیوں کو کوئی ذرہ اس کیفیت کا نصیب فرمائے جو اس رکوع میں آپ ﷺ کے قلبِ مبارک پر طاری رہی ہو گی۔
Top