معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1143
عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " دَعْوَةُ الْمَرْءِ الْمُسْلِمِ لِأَخِيهِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ مُسْتَجَابَةٌ، عِنْدَ رَأْسِهِ مَلَكٌ مُوَكَّلٌ كُلَّمَا دَعَا لِأَخِيهِ بِخَيْرٍ، قَالَ الْمَلَكُ الْمُوَكَّلُ بِهِ: آمِينَ وَلَكَ بِمِثْلٍ " (رواه مسلم)
وہ دُعائیں جو خصوصیت سے قبول ہوتی ہیں
حضرت ابو الدرداء ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "کسی مسلمان کی اپنے بھائی کے لئے غائبانہ دعا قبول ہوتی ہے۔ اس کے پاس ایک فرشتہ ہے جس کی یہ ڈیوٹی ہے کہ جب وہ اپنے کسی بھائی کے لئے (غائبانہ) کوئی اچھی دعا کرے تو وہ فرشتہ کہتا ہے کہ: "تیری یہ دعا للہ قبول کرے، اور تیرے لئے بھی اسی طرح کا خیر عطا فرمائے"۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
غائبانہ دعا کی جس خصوصی قبولیت اور برکت کا اس حدیث میں ذکر ہے اس کی خاص وجہ بظاہر یہ ہے کہ ایسی دعا میں اخلاص زیادہ ہوتا ہے۔ واللہ اعلم۔
Top