معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1133
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّ اللهَ طَيِّبٌ لَا يَقْبَلُ إِلَّا طَيِّبًا، وَإِنَّ اللهَ أَمَرَ الْمُؤْمِنِينَ بِمَا أَمَرَ بِهِ الْمُرْسَلِينَ، فَقَالَ: {يَا أَيُّهَا الرُّسُلُ كُلُوا مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَاعْمَلُوا صَالِحًا، إِنِّي بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ} [المؤمنون: 51] وَقَالَ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُلُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ} [البقرة: 172] ثُمَّ ذَكَرَ الرَّجُلَ يُطِيلُ السَّفَرَ أَشْعَثَ أَغْبَرَ، يَمُدُّ يَدَيْهِ إِلَى السَّمَاءِ، يَا رَبِّ، يَا رَبِّ، وَمَطْعَمُهُ حَرَامٌ، وَمَشْرَبُهُ حَرَامٌ، وَمَلْبَسُهُ حَرَامٌ، وَغُذِيَ بِالْحَرَامِ، فَأَنَّى يُسْتَجَابُ لِذَلِكَ؟ " (رواه مسلم عن ابى هريره)
حرام کھانے اور پہننے والے کی دُعا قبول نہیں
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "لوگو اللہ تعالیٰ پاک ہے وہ صرف پاک ہی کو قبول کرتا ہے، اور اس نے اس بارے میں جو حکم اپنے پیغمبروں کو دیا ہے وہی اپنے سب مومن بندوں کو دیا ہے۔ پیغمبروں کے لئے اس کا ارشاد ہے: "اے رسولو! تم کھاؤ پاک اور حلال غذا، اور عمل کرو صالح، میں خوب جانتا ہوں تمہارے اعمال"۔ اور اہل ایمان کو مخاطب کر کے اس نے فرمایا ہے کہ: "اے ایمان والو! تم ہمارے رزق میں سے حلال اور طیب کھاؤ(اور حرام سے بچو)" اس کے بعد حضور ﷺ نے ذکر فرمایا ایک ایسے آدمی کا جو طویل سفر کر کے (کسی مقدس مقام پہ) ایسی حالت میں جاتا ہے کہ اس کے بال پراگندہ ہیں اور جسم اور کپڑوں پر گرد غبار ہے، اور آسمان کی طرف ہاتھ اٹھا کے دیا کرتا ہے: "سے میرے رب! اے میرے پروردگار!" اور حالت یہ ہے کہ اس کا کھانا حرام ہے، اس کا پینا حرام ہے، اس کا لباس بھی حرام ہے، اور حرام غذا سے اس كا نشوونما ہوا ہے، تو ایسے آدمی کی دعا کیسے قبول ہو گی۔ (صحیح مسلم)

تشریح
آج بہت سے دعا کرنے والوں کے دلوں میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ جب دعا اور اس کی قبولیت برحق ہے اور دعا کرنے والوں کے لئے اللہ کا وعدہ ہے: "ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ"(تم دعا کرو میں قبول کروں گا) تو پھر ہماری دعائیں کیوں قبول نہیں ہوتی؟ اس حدیث میں اس کا پورا پورا جواب ہے آج دعا کرنے والوں میں کتنے ہیں جن کو اطمینان ہے کہ وہ جو کھا رہے ہیں جو پی رہے ہیں جو پہن ررہے ہیں وہ سب حلال اور طیب ہے اللہ تعالیٰ ہمارے حال پر رحم فرمائے۔
Top