معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1130
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دَعَا أَحَدُكُمْ فَلَا يَقُلْ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي إِنْ شِئْتَ، وَلَكِنْ لِيَعْزِمْ بِالْمَسْأَلَةِ، فَإِنَّهُ لَا مُكْرِهَ لَهُ " (رواه البخارى)
دُعا سے متعلق ہدایات
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی دعا کرے تو اس طرح نہ کہے کہ: "اے اللہ! تو اگر چاہے تو مجھے بخش دے اور تو چاہے تو مجھ پر رحمت فرما اور تو چاہے تو مجھے روزی دے۔" بلکہ اپنی طرف سے عزم اور قطعیت کے ساتھ اللہ کے حضورمیں اپنی مانگ رکھے۔ بےشک وہ کرے گا وہی جو چاہے گا۔ کوئی ایسا نہیں جو زور ڈال کر اس سے کرا سکے۔ " (صحیح بخاری)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ عاجزی اور محتاجی اور فقیری اور گدائی کا تقاضا یہی ہے کہ بندہ اپنے رب کریم سے بغیر کسی شک اور تذبذب کے اپنی حاجت مانگے، اس طرح نہ کہے کہ اے اللہ اگر تو چاہے تو ایسا کر دے، اس میں استغنا کا شائبہ ہے اور یہ مقامِ عبدیت اور دعا کے منافی ہے، نیز ایسی دعا کبھی جاندار دعا نہیں ہو سکتی۔ اس لئے بندے کو چاہئے کہ اپنی طرف سے اس طرح عرض کرے کہ: "میرے مولا! میری یہ حاجت تو پوری کر ہی دے۔ بےشک اللہ تعالیٰ جو کچھ کرے گا وہ اپنے ارادہ اور مشیت سے کرے گا، کوئی ایسا نہیں ہے جو زور ڈال کر اس کی مشیت کے خلاف اس سے کچھ کرا لے۔
Top