معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1115
عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا أَبَا الْمُنْذِرِ، أَتَدْرِي أَيُّ آيَةٍ مِنْ كِتَابِ اللهِ تَعَالَى مَعَكَ أَعْظَمُ؟» قَالَ: قُلْتُ: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ. قَالَ: «يَا أَبَا الْمُنْذِرِ أَتَدْرِي أَيُّ آيَةٍ مِنْ كِتَابِ اللهِ تَعَالَى مَعَكَ أَعْظَمُ؟» قَالَ: قُلْتُ: {اللهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ} قَالَ: فَضَرَبَ فِي صَدْرِي، وَقَالَ: «وَاللهِ لِيَهْنِكَ الْعِلْمُ أَبَا الْمُنْذِرِ»(رواه مسلم)
چند مخصوص آیات کی فضیلت اور امتیاز: آیۃ الکرسی
حضرت ابی بن کعب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (ان کی کنیت ابو المنذر سے مخاطب کرتے ہوئے) ان سے فرمایا: "اے ابوالمنذر! تم جانتے ہو کہ کتاب اللہ کی کون سی آیت تمہارے پاس سب سے زیادہ عظمت والی ہے؟" میں نے عرض کیا کہ: "اللہ اور اس کے رسول کو زیادہ علم ہے"۔ آپ ﷺ نے (مکرر) فرمایا: "اے ابوالمنذر! تم جانتے ہو کہ کتاب اللہ کی کون سی آیت تمہارے پاس سب سے زیادہ عظمت والی ہے؟" میں نے عرض کیا کہ: "اللهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ"تو آپ ﷺ نے میرا سینہ ٹھونکا (گویا اس جواب پر شاباش دی) اور فریاما: "اے ابوالمنذر! تجھے یہ علم موافق آئے ار مبارک ہو"۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مندرجہ بالا احادیث میں جس طرح خاص خاص سورتوں کے فضائل بیان ہوئے ہیں، اسی طرح بعض احادیث میں بعض مخصوص آیات کی فضیلت اور ان کا امتیاز بھی بیان فرمایا گیا ہے۔ اس سلسلہ کی چند حدیثیں ذیل میں پڑھی جائیں۔ تشریح ..... رسول اللہ ﷺ کے اس جواب مین ابی بن کعب نے پہلے عرض کیا کہ "اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ" (اللہ اور اس کے رسول کو اس کا علم زیادہ ہے کہ کون سی آیت کتاب اللہ میں زیادہ عظمت والی ہے) یہ جواب ادب کے تقاضے کے مطابق تھا، لیکن جب رسول اللہ ﷺ نے دوبارہ وہی سوال فرمایا تو ابی بن کعب نے اپنے علم و فہم کے مطابق جواب دیا کہ میرے خیال میں تو "اللهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ" یعنی آیۃ الکرسی قرآن مجید کی سب سے زیادہ عظمت والی آیت ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس جواب کی تصویب فرمائی اور شاباش دی، اور اس شاباش میں ان کا سینہ آپ ﷺ نے غالباً اس لئے ٹھوکا کہ قلب (جو محلِ علم و معرفت ہے) وہ سینہ ہی میں ہوت ہے۔ بہرحال اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آیاتِ قرآنی میں آیۃ الکرسی سب سے زیادہ باعظمت آیت ہے، اور یہ اس لئے کہ اس میں اللہ تعالیٰ کی توحید و تنزیہ اور صفاتِ کمال اور اس کی شانِ عالی کی عظمت و رفعت جس طرح بیان کیا گئی ہے وہ اس میں منفرد اور بےمثال ہے۔
Top