معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1113
عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: بَيْنَا أَنَا أَسِيرُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الْجُحْفَةِ، وَالْأَبْوَاءِ، إِذْ غَشِيَتْنَا رِيحٌ، وَظُلْمَةٌ شَدِيدَةٌ، فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَعَوَّذُ بِأَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ، وَأَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ، وَيَقُولُ: يَا عُقْبَةُ، تَعَوَّذْ بِهِمَا فَمَا تَعَوَّذَ مُتَعَوِّذٌ بِمِثْلِهِمَا. (رواه ابوداؤد)
معوذتین
حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے کہ میں ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا جحفه اور ابواء کے درمیان (یہ دونوں دو مشہور مقام تھی مدینہ اور مکہ کے درمیان) اچانک سخت آندھی آ گئی اور سخت اندھیری چھا گئی رسول اللہ ﷺ یہ دونوں سورتیں (معوذتین) پڑھ کر اللہ سے پناہ مانگنے لگے اور مجھ سے ارشاد فرمانے لگے: "عقبہ تم بھی دو سورتیں پڑھ کر اللہ کی پناہ لو۔ کسی پناہ لینے والے نے ان کے مثل پناہ نہیں لی" (یعنی اللہ کی پناہ لینے کے لئے کوئی دعا ایسی نہیں ہے جو ان دونوں سورتوں کے مثل ہو، اس خصوصیت میں یہ بے مثل اور بےمثال ہیں)۔ (صحیح مسلم)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جب کسی مصیبت اور خطرے کا سامنا ہو تو معوذتین پڑھ کر اللہ تعالیٰ کی پناہ لینی چاہئے، اس سے بہتر بلکہ اس جیسا بھی کوئی دوسرا تعوذ نہیں ہے۔
Top