معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1106
ثَنَا عَطَاءٌ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا زُلْزِلَتْ تَعْدِلُ نِصْفَ القُرْآنِ، وَ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ تَعْدِلُ ثُلُثَ القُرْآنِ، وَ قُلْ يَا أَيُّهَا الكَافِرُونَ تَعْدِلُ رُبُعَ القُرْآنِ. (رواه الترمذى)
سورہ زلزال ، سورہ کافرون ، سورہ اخلاص
حضرت عبداللہ ابن عباس اور حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: سورہ "اِذَا زُلْزِلَتِ" نصف قرآن کے برابر ہے اور "قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ" تہائی قرآن کے برابر ہے اور "قُلْ يٰۤاَيُّهَا الْكٰفِرُوْنَ" چوتھائی قرآن کے برابر ہے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
سورہ "اِذَا زُلْزِلَتِ" میں قیامت کا بیان اور اس کی منظر کشی نہایت ہی مؤثر انداز میں کی گئی ہے اور اسی طرح اس کی آخری آیت: "فَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَّرَهٗؕ۰۰۷ وَ مَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَّرَهٗؒ۰۰۸" میں جزا و سزا کا بیا اختصار کے باوجود ایسے مؤثر پیرایہ میں کیا گیا ہے کہ اگر اس موضوع پر پوری کتاب بھی لکھی جائے تو اس سے زیادہ مؤثر نہ ہو گی۔ غالباً اس سورت کی اسی خصوصیت کی وجہ سے اس حدیث میں اس کو نصف قرآن کے برابر بتایا گیا ہے۔ اسی طرح سورہ اخلاص (قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ) میں انتہائی اختصار کے ساتھ اللہ کی توحید، اس کی تنزیہ اور اس کی صفاتی کمال جس معجزانہ انداز میں بیان کیا گیا ہے وہ بھی اس سورت کی خصوصیت ہے، اور غالباً اسی کی وجہ سے اس کو تہائی قرآن کے برابر فرمایا گیا ہے۔ اور "قُلْ يٰۤاَيُّهَا الْكٰفِرُوْنَ" میں واشگاف طریقے پر شرک اور اہلِ شرک سے براءت ہے۔ (جامع ترمذی، سنن ابو داؤد، سنن نسائی) شرک سے براءت اور بیزاری کا اعلان کر کے جس طرح خالص توحید کی تعلیم دی گئی ہے (جو دین کی جڑ، بنیاد ہے) وہ اس سورت کی خصوصیت ہے اور غالباً اسی کی وجہ سے اس سورت کو اس حدیث میں چوتھائی قرآن کے برابر کہا گیا ہے۔ واللہ اعلم۔
Top