معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1098
عَنْ أَبِيْ سَعِيْدٍ أَنَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَرَأَ سُوْرَةَ الَْكَهْفِ فِىْ يَوْمَ الجُمُعَةِ أَضَاءَ لَهُ النُّوْرُ مَا بَيْنَ الْجُمْعَتَيْنِ. (رواه البيهقى فى الدعوات الكبير)
سورۃ الکہف
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جو شخص جمعہ کے دن سورہ کہف پڑھے اس کے لئے نور روشن ہو جائے گا دو جمعوں کے درمیان"۔ (دعوات الکبیرللبیہقی)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سورہ کہف کو جمعہ کے دن کے ساتھ کوئی خاص مناسبت ہے جس کی وجہ سے اس دن میں اس کی تلاوت کے لئے رسول اللہ ﷺ نے خصوصیت کے ساتھ ترغیب دی ہے۔ اور فرمایا ہے کہ جمعہ کے دن سورہ کہف کے پڑےھنے سے قلب میں ایک خاص نور پیدا ہو گا جس کی روشنی اور برکت اگلے جمعہ تک رہے گی۔ اس حدیث کو حاکم نے بھی مستدرک میں روایت کیا ہے اور کہا ہے۔ "(هذا حديث صحيح الاسناد ولم يخرجاه" ایک دوسری حدیث میں (جس کو امام مسلم نے بھی روایت کیا ہے) سورہ کہف کی ابتدائی دس آیتوں کے بارے میں وارد ہوا ہے کہ: "جو ان کو یاد کر لے گا اور پڑھے گا وہ دجال کے فتنہ سے محفوظ رہے گا"۔ اس کی توجیہ میں شارحین حدیث نے لکھا ہے کہ سورہ کہف کے ابتدائی حصہ میں جو تمہیدی مضمون ہے اور اسی کے ساتھ اصحاب کہف کا جو وقعہ بیان فرمایا گیا ہے اس میں ہر دجالی فتنہ کا پورا توڑ موجود ہے اور جس دل کو ان حقائق اور مضامین کا یقین نصیب ہو جائے جو کہف کی ان ابتدائی آیتوں میں میںٰ بیان کئے گئے ہیں وہ دل کسی دجالی فتنہ سے کبھی متاثر نہ ہو گا۔ اسی طرح اللہ کے جو بندے ان آیتوں کی اس خاصیت اور برکت پر یقین کرتے ہوئے ان کو اپنے دل و دماغ میں محفوظ کریں گے اور ان کی تلاوت کریں گے اللہ تعالیٰ ان کو بھی دجالی فتنوں سے محفوظ رکھے گا۔
Top