معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1071
عَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَفْضَلُ الذِّكْرِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ. (رواه الترمذى وابن ماجه)
لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ کی خاص فضیلت
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سب سے افضل ذکر "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ" ہے۔ (جامع ترمذی، سنن ابی داؤد)

تشریح
حضرت سمرہ بن جندبؓ والی وہ حدیث پہلے گزر چکی ہے جس میں فرمایا گیا ہے کہ سب کلموں میں افضل یہ چار کلمے ہیں: سُبْحَانَ اللهِ اور الْحَمْدُ لِلَّهِ اور لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ اور اللهُ أَكْبَرُ. اور حضرت جابرؓ والی اس حدیث میں لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ کو افضل ترین کلمہ فرمایا گیا ہے۔ واقعہ یہی ہے کہ دنیا بھر کے دوسرے سب کلموں اور کلاموں کے مقابلے میں تو یہ چاروں کلمے افضل ہیں، لیکن ان سب میں نسبتاً لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ افضل ہے، کیوں کہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ باقی تینوں کلموں کے مدعا کو بھی ضمنی طور پر اپنے اندر لئے ہوئے ہے۔ جب بندہ یہ کہتا ہے کہ معبود برحق صرف اللہ ہے اس کے سوا کوئی نہیں، تو اس کے ضمن میں یہ بات خود بخود آ جاتی ہے کہ وہ ہر نقص و عیب سے پاک اور منزہ ہے، اور تمام صفاتِ کمال کا وہ جامع ہے اور عظمت و کبریائی میں وہ برتر ہے، کیوں کہ جو لا شریک معبود ہو اس میں یہ سب باتیں ہونا لازمی ہیں۔ اس لئے جس نے صرف لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ کہا اس نے گویا وہ سب کچھ بھی کہہ دیا جو سُبْحَانَ اللهِ، الْحَمْدُ لِلَّهِ اور اللهُ أَكْبَرُ کے ذریعے کہا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ" کلمہ ایمان ہے۔ اور اسی لئے سب پیغمبروں کی تعلیم کا پہلا سبق ہے۔ نیز اپنے اپنے تجربہ کی بناء پر عرفا اور صوفیاء کا اس پر گویا اتفاق ہے کہ باطن کی تطہیر اور قلب کو ہر طرف سے موڑ کے اللہ تعالیٰ سے وابستہ کرنے مین سب سے زیادہ مؤثر اسی کلمہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ کا ذکر ہوتا ہے۔ اسی لئے ایک حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے ایمانی کیفیت کو قلب میں تازہ کرنے اور ترقی دینے کے لئے اس کلمہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ کی کثرت کا حکم دیا ہے۔
Top