معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1064
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَأَنْ أَقُولَ سُبْحَانَ اللهِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ، وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَاللهُ أَكْبَرُ، أَحَبُّ إِلَيَّ مِمَّا طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ» (رواه مسلم)
کلمات ذِکر اور ان کی فضیلت و برکت
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "اس دنیا کی وہ تمام چیزیں جن پر سورج کی روشنی اور اس کی شعاعیں پڑتی ہیں، ان سب چیزوں کے مقابلے میں مجھے یہ زیادہ محبوب ہے کہ میں ایک دفعہ "سُبْحَانَ اللهِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ، وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَاللهُ أَكْبَرُ" کہوں۔ (صحیح مسلم)

تشریح
ان چاروں کلموں کا اجمالی مفہوم اوپر کی تمہیدی سطروں میں ذکر کیا جا چکا ہے اس سے یہ اندازہ بھی ہو گیا ہو گا کہ یہ نہایت مختصر اور ہلکے پھلکے چار کلمے اللہ تعالیٰ کی تمام مثبت و منفی صفاتِ کمال پر کس قدر حاوی ہیں۔ بعض عرفاء کاملین نے لکھا ہے کہ: اللہ تعالیٰ کے تمام اسماء حسنیٰ جو اس کی تمام صفات کمال کی ترجمانی کرتے ہین ان میں سے کسی کا مفہوم بھی ان چار کلموں سے باہر نہیں ہے۔ مثلاً الْقُدُّوسُ، السَّلامُ الظَّاهِرُ جیسے اسماء جو اللہ تعالیٰ کی ذاتِ پاک سے ہر عیب و نقص کی نفی کرتے ہیں۔ سبحان اللہ کا مفہوم ان سب پر حاوی ہے۔ اسی طرح الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ الْكَرِيْمُ الْعَلِيمُ اَلْقَدِيْرُ السَّمِيعُ، الْبَصِيرُ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ جیسے وہ تمام اسماء حسنیٰ جو اللہ تعالیٰ کی ایجابی صفاتِ کمال پر دلالت کرتے ہیں، وہ سب الحمدللہ کے احاطے میں آ جاتے ہیں۔ اسی طرح جو اسماء حسنیٰ اس کی وحدانیت و یکتائی اور اس کی شانِ لاشریکی و بےمثالی پر فلالت کرتے ہیں، جیسے الْوَاحِدُ، الْأَحَدُ وغیرہ، ان کی پوری ترجمانی کلمہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ کرتا ہے۔ علیٰ ہذا الْعَلِيُّ الْاَعْلَى الْكَبِيْرُ الْمُتَعَالِي جیسے اسماء حسنیٰ جن کا مفہوم و مدعا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کو جو کچھ کسی نے جانا اور سمجھا ہے اللہ تعالیٰ اس سے بھی بلند و بالا اور وراء الوراء ہے۔ بلا شبہ الله اكبر اس حقیقت کی بہترین تعبیر ہے۔ پس جس نے دل کے شعور و یقین کے ساتھ کہا سُبْحَانَ اللهِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ، وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَاللهُ أَكْبَرُ اس نے اللہ کی ساری ثناء و صفت بیان کر دی اور تمام اسماء حسنیٰ میں اللہ تعالیٰ کی جن ایجابی یا سلبی صفاتِ کمال کا بیان ہے دل سے ان سب کی شہادت دے دی، اس لئے یہ چار کلمے اپنی قدر و قیمت اور عظمت و برکت کے لحاظ سے بلاشبہ اس ساری کائنات کے مقابلے میں فائق ہیں جس پر سورج کی روشنی یا اس کی شعاعیں پڑتی ہیں۔ جن قلوب کو ایمان کی دولت نصیب ہے ان کے لئے یہ حقیقت بالکل وجدانی ہے۔ اللہ تعالیٰ ایمان کی یہ دولت نصیب فرمائے۔
Top