معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1062
عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ تُكْثِرُوا الكَلاَمَ بِغَيْرِ ذِكْرِ اللهِ فَإِنَّ كَثْرَةَ الكَلاَمِ بِغَيْرِ ذِكْرِ اللهِ قَسْوَةٌ لِلْقَلْبِ، وَإِنَّ أَبْعَدَ النَّاسِ مِنَ اللهِ القَلْبُ القَاسِي. (رواه الترمذى)
ذکراللہ سے غفلت کا انجام حسرت و محرومی اور دل کی قساوت
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: "اللہ کے ذکر کے بغیر زیادہ کلام نہ کیا کرو، کیوں کہ اس سے دل میں قساوت (سختی اور بےحسی) پیدا ہوتی ہے اور لوگوں میں وہ آدمی اللہ سے زیادہ دو ر ہے جس کے قلب میں قساوت ہو۔" (جامع ترمذی)

تشریح
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جو آدمی اللہ کے ذکر کے بغیر زبان زیادہ چلانے کا عادی ہو گا اس کے دل میں قساوت یعنی بےحسی اور بےنوری پیدا ہو گی اور وہ اللہ کے قرب اور اس کی خاص رحمت سے محروم رہے گا۔ اعاذنا الله منه
Top