معارف الحدیث - کتاب الحج - حدیث نمبر 986
عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَا مِنْ مُسْلِمٍ يُلَبِّي إِلاَّ لَبَّى مَنْ عَنْ يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ مِنْ حَجَرٍ أَوْ مُدَرَ حَتَّى تَنْقَطِعَ الْأَرْضُ مِنْ هَهُنَا وَمِنْ هَهُنَا. (رواه الترمذى وابن ماجه)
تلبیہ بلند آواز سے پڑھا جائے
حضرت سہل بن سعد سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ کا مؤمن و مسلم بندہ جب حج یا عمرہ کا تلبیہ پکارتا ہے (اور کہتا ہے: لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ الخ) تو اس کے داہنی طرف اور بائیں طرف اللہ کی جو بھی مخلوق ہوتی ہے، خواہ وہ بے جان پتھر اور درخت یا ڈھیلے ہی ہوں، وہ بھی اس بندے کے ساتھ لبیک کہتی ہیں، یہاں تک کہ زمین اس طرف اور اس طرف سے تمام ہو جاتی ہے۔ (جامع ترمذی، سنن ابن ماجہ)

تشریح
یہ حقیقت واضح طور پر قرآن مجید میں بیان کی گئی ہے کہ کائنات کی ہر چیز اللہ تعالیٰ کی تسبیح اور حمد کرتی ہے، لیکن اس حمد و تسبیح کو انسان نہیں سمجھ سکتے .... بس اسی طرح سمجھنا چاہیے کہ لبیک کہنے والے صاحب ایمان بندہ کے ساتھ اس کے داہنے اور بائیں کی ہر چیز لَبَّيْكَ کہتی ہے، لیکن ہم انسان اس لبیک کو نہیں سن سکتے۔
Top