معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 968
عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ : كُنْتُ أَنَا وَحَفْصَةُ صَائِمَتَيْنِ ، فَعُرِضَ لَنَا طَعَامٌ اشْتَهَيْنَاهُ فَأَكَلْنَا مِنْهُ قَالَتْ حَفْصَةُ يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّا كُنَّا صَائِمَتَيْنِ ، فَعُرِضَ لَنَا طَعَامٌ اشْتَهَيْنَاهُ فَأَكَلْنَا مِنْهُ ، قَالَ : اقْضِيَا يَوْمًا آخَرَ مَكَانَهُ. (رواه الترمذى)
نفلی روزہ توڑا بھی جا سکتا ہے
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ: میں اور حفصہ ؓ دونوں نفلی روزے سے تھے، ہمارے سامنے کھانا پیش کیا گیا جس کو کھانے کا ہمارا جی چاہا، اور ہم نے اس کو کھا لیا۔ پھر حفصہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم دونوں روزے سے گھے، ہمارے سامنے کھانا آیا، جس کو کھانے کے لیے ہمارا جی چاہا، تو ہم نے اس میں سے کچھ کھا لیا (اور روزہ توڑ دیا)۔ آپ ﷺ نے فرمایا اس کی جگہ کسی دن قضا روزہ رکھو۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نفلی روزہ توڑ دینے کی صورت میں اس کی قضاکے طور پر روزہ رکھنا چاہئے۔ امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک یہ قضا واجب ہے، اور امام شافعیؒ کے نزدیک واجب نہیں صرف مستحب ہے۔ تَمَّ كِتَابُ الصَّوْمِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ
Top