معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 962
عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِ الْخُدْرِىِّ قَالَ : نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَوْمِ يَوْمِ الفِطْرِ وَالنَّحْرِ. (رواه البخارى ومسلم)
وہ دن جن میں نفلی روزہ رکھنا منع ہے
حضرت ابو سعیدؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا: یوم الفطر کے روزے، اور قربانی کے دن کے روزہ رکھنے سے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
سال میں بعض مخصوص دن وہ بھی ہیں جن میں روزہ رکھنے کی ممانعت ہے، اور اللہ تعالیٰ حاکم مطلق ہے، اس نے نماز کو عظیم عبادت بھی قرار دیا اور بعض خاص اوقات میں (مثلاً طلوع و غروب اور استواء کے وقت) نماز کی ممانعت بھی فرما دی۔ اسی طرح اس نے روزہ کو محبوب ترین عبادت اور روحانی ترقی کا خاص وسیلہ بھی قرار دیا، اور بعض خاص دنوں میں روزہ رکھنا حرام بھی کر دیا، یہ بات حاکم مطلق کی شان حاکمیت کے عین مطابق ہے اور ہم بندوں کا کام بس حکم کی تعمیل اور فرمانبرداری ہے۔
Top