معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 919
عَنْ أَنَسٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : « تَسَحَّرْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ قَامَ إِلَى الصَّلاَةِ » ، قُلْتُ : كَمْ كَانَ بَيْنَ الأَذَانِ وَالسَّحُورِ؟ " قَالَ : « قَدْرُ خَمْسِينَ آيَةً » (رواه البخارى ومسلم)
افطار میں تعجیل اور سحری میں تاخیر کا حکم
حضرت انس زید بن ثابت ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ نے کے ساتھ سحری کھائی، پھر (جلد ہی) آپ ﷺ نماز فجر کے لیے کھڑے ہوگئے۔ حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے دریافت کیا کہ سحری کھانے اور فجر کی اذان کے درمیان کتنا وقفہ رہا ہو گا؟ انہوں نے فرمایا: پچاس آیتوں کی تلاوت کے بقدر۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
صحت مخارج اور قواعد قرات کے لحاظ کے ساتھ پچاس آیات کی تلاوت میں پانچ منٹ سے بھی کم وقت صرف ہوتا ہے، اس بناء پر کہا جا سکتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی سحری اور اذان فجر کے درمیان صرف چار پانچ منٹ کا فصل تھا۔
Top