معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 887
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : « كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدَ النَّاسِ بِالخَيْرِ ، وَكَانَ أَجْوَدُ مَا يَكُونُ فِي رَمَضَانَ حِينَ يَلْقَاهُ جِبْرِيلُ ، يَلْقَاهُ كُلَّ لَيْلَةٍ فِي رَمَضَانَ ، يَعْرِضُ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ القُرْآنَ ، فَإِذَا لَقِيَهُ جِبْرِيلُ كَانَ أَجْوَدَ بِالخَيْرِ مِنَ الرِّيحِ المُرْسَلَةِ » (رواه البخارى ومسلم)
ماہ رمضان کے فضائل و برکات
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ خیر کی بخشش اور خلق اللہ کی نفع رسانی میں اللہ تعالیٰ کے سب بندوں سے فائق تھے اور رمضان مبارک میں آپ ﷺ کی یہ کریمانہ صفت اور زیادہ ترقی کر جاتی تھی۔ رمضان کی ہر رات میں جبرائیل امین آپ ﷺ سے ملتے تھے اور رسول اللہ ﷺ ان کو قرآن مجید سناتے تھے۔ تو جب روزانہ جبرئیل آپ ﷺ سے ملتے تو آپ ﷺ کی اس کریمانہ نفع رسانی اور خیر کی بخشش میں اللہ تعالیٰ کی بھیجی ہوئی ہواؤں سے بھی زیادہ تیزی آ جاتی اور زور پیدا ہو جاتا۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
گویا رمضان مبارک کا مہینہ رسول اللہ ﷺ کی طبع مبارک کے لیے بہار و نشاط اور نشر خیر کی صفت میں ترقی کا مہینہ تھا، اور اس میں اس چیز کو بھی دخل تھا کہ اس مہینے کی ہر رات میں اللہ کے خاص پیغامبر جبرئیل امین آتے تھے اور آپ ﷺ ان کو قرآن مجید سناتے تھے۔
Top