Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (885 - 968)
Select Hadith
885
886
887
888
889
890
891
892
893
894
895
896
897
898
899
900
901
902
903
904
905
906
907
908
909
910
911
912
913
914
915
916
917
918
919
920
921
922
923
924
925
926
927
928
929
930
931
932
933
934
935
936
937
938
939
940
941
942
943
944
945
946
947
948
949
950
951
952
953
954
955
956
957
958
959
960
961
962
963
964
965
966
967
968
معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 127
عَنْ جَرِيرٍ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَظَرَ إِلَى القَمَرِ لَيْلَةَ البَدْرِ قَالَ: «إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّكُمْ كَمَا تَرَوْنَ هَذَا القَمَرَ، لاَ تُضَامُونَ فِي رُؤْيَتِهِ، فَإِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لاَ تُغْلَبُوا عَلَى صَلاَةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ، وَصَلاَةٍ قَبْلَ غُرُوبِ الشَّمْسِ، فَافْعَلُوا ثُمَّ قَرَأَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا ». (رواه البخارى ومسلم)
جنت میں دیدارِ الہٰی
جریر بن عبداللہ بجلی سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ (ایک رات کو) ہم رسول اللہ ﷺ کے پس بیٹھے ہوئے تھے، آپ نے چاند کی طرف دیکھا، اور یہ چودھویں رات تھی (اور چودھویں کا چاند پوری آب و تاب کے ساتھ، اور بھرپور نکلا ہوا تھا) پھر آپ نے ہم سے مخاطب ہو کر فرمایا، کہ: "یقیناً تم اپنے پروردگار کو اسی طرح دیکھو گے، جیسے کہ اس چاند کو دیکھ رہے ہو، تمہیں اس کے دیکھنے میں کوئی کشمکش نہیں کرنی پڑے گی، اور کوئی زحمت نہ ہو گی، پس اگر تم یہ کر سکو، کہ طلوع آفتاب سے پہلی نماز، اور غروب آفتاب سے پہلی والی نماز کے مقابلے میں کوئی چیز کبھی تم پر غالب نہ آئے (یعنی کوئی مشغلہ اور کوئی دلچسپی اور آرام طلبی ان نمازوں کے وقت میں تمہیں اپنی طرف متوجہ نہ کر سکے) تو لازماً ایسا کرو (پھر ان شاء اللہ دیدارِ حق اور نظارہ جمالِ الہٰی کی نعمت ضرور تم کو نصیب ہو گی) اس کے بعد آپ نے یہ آیت پڑھی: "وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا"۔ (اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کرو (یعنی اس کی تعریف بیان کرنے کے ساتھ اس کی پاکی بیان کرو) سورج کے نکلنے سے پہلے، اور اس کے ڈوبنے سے پہلے"۔ (بخاری و مسلم)
تشریح
دنیا میں جب کسی حسین و جمیل چیز کے دیکھنے والے لاکھوں کروڑوں جمع ہو جائیں اور سب اس کے دیکھنے کے انتہائی درجہ میں مشتاق ہوں، تو ایسے موقعوں پر عموماً بڑی کشمکش اور بڑی زحمت ہوتی ہے، اور اس چیز کو اچھی طرح دیکھنا بھی مشکل ہوتا ہے، لیکن چاند کا معاملہ یہ ہے کہ اس کو مشرق و مغرب کے آدمی بغیر کسی کشمکش اور زحمت کے، اور پورے اطمینان سے بیک وقت دیکھ سکتے ہیں، اس لیے رسول اللہ ﷺ نے اس کی مثال سے سمجھایا، کہ جنت میں حق تعالیٰ کا دیدار اسی طرح بیک وقت اس کے بے شمار خوش نصیب بندوں کو نصیب ہو گا، اور کسی کو کشمکش اور زحمت سے سابقہ نہیں پڑے گا، سب کی آنکھیں بڑے سکون و اطمینا سے وہاں جمالِ حق کے نظارہ کی لذت حاصل کریں گی۔ اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا مِنْهُمْ۔ آخر میں رسول اللہ ﷺ نے ایک ایسے عمل کی طرف بھی توجہ دلائی جو بندہ کو اس نعمت (دیدارِ حق) کا مستحق بنانے میں خاص اثر رکھتا ہے، یعنی فکر و عصر کی نمازوں کا خصوصیت سے ایسا اہتمام، کہ کوئی مشغولیت اور کوئی دلچسپی ان نمازوں کے وقت میں اپنی طرف متوجہ نہ کر سکے، اگرچہ فرض تو پانچ نمازیں ہیں، لیکن نصوص کتاب و سنت ہی سے مفہوم ہوتا ہے کہ ان دو نمازوں کو خاص اہمیت اور فضیلت حاصل ہے،رسول اللہ ﷺ نے قرآنی آیت: "وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا" پڑھ کر، ان دو نمازوں کی اسی خصوصیت اور فضیلت کی طرف اشارہ فرمایا ہے۔
Top