معارف الحدیث - کتاب الزکوٰۃ - حدیث نمبر 870
عَنْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ ، قَالَ : لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ ، جِئْتُ ، فَلَمَّا تَبَيَّنْتُ وَجْهَهُ ، عَرَفْتُ أَنَّ وَجْهَهُ لَيْسَ بِوَجْهِ كَذَّابٍ ، فَكَانَ أَوَّلُ مَا قَالَ : « يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَفْشُوا السَّلَامَ ، وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ ، وَصِلُوا الْأَرْحَامَ ، وَصَلُّوا بِاللَّيْلِ ، وَالنَّاسُ نِيَامٌ ، تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ بِسَلَامٍ » (رواه الترمذى وابن ماجة)
ضرورتمندوں کو کھلانے پلانے اور پہنانے کا اجر و ثواب
حضرت عبداللہ بن سلام ؓ سے روایت ہے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب ہجرت کر کے مدینہ طیبہ آئے تو میں (آپ ﷺ کو دیکھنے سمجھنے کے لیے) آپ ﷺ کے پاس آیا، جب میں نے غور سے آپ ﷺ کا روئے انور دیکھا تو پہچان لیا (اور بلا کسی شک و شبہ کے جان لیا) کہ یہ ہرگز کسی جھوٹے کا چہرہ نہیں ہے۔ پھر آپ ﷺ نے سب سے پہلی جو بات فرمائی وہ یہ تھی کہ: " اے لوگو! آپس میں سلام کی خوب اشاعت کرو اور رواج دو (یعنی ہر ایک دوسرے کو سلام کیا کرے اس سے دل کی گرہیں کھلتی ہیں اور تعلق بڑھتا ہے) اور (اللہ کے بندوں کو خاص کر ان کو جو ضرورت مند ہوں) کھانا کھلاؤ، اور آپس میں صلہ رحمی کرو (یعنی قرابت کے حقوق ادا کرو) اور رات کو جس وقت لو پڑے سوتے ہیں اللہ کے حضور میں نماز پڑھو، ایسا کرو گے تو سلامتی کے ساتھ جنت میں جاؤ گے۔ (جامع ترمذی، سنن ابن ماجہ)
Top