معارف الحدیث - کتاب الزکوٰۃ - حدیث نمبر 859
عَنْ أَبِىْ أُمَامَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنْ تَبْذُلِ الْخَيْرَ خَيْرٌ لَكَ ، وَإِنْ تُمْسِكْهُ شَرٌّ لَكَ. وَلَا تُلَامُ عَلَى الْكَفَافِ ، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ. (رواه مسلم)
صدقہ کی ترغیب اور اس کی برکات
حضرت ابو امامہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اے آدمؑ کے فرزندو! اللہ کی دی ہوئی دولت جو اپنی ضرورت سے فاضل ہو اس کا راہ خدا میں صرف کر دینا تمہارے لیے بہتر ہے اور اس کا روکنا تمہارے لیے برا ہے، اور ہاں گزارے کے بقدر رکھنے پر کوئی ملامت نہیں۔ اور سب سے پہلے ان پر خرچ کرو جن کی تم پر ذمہ داری ہے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
اس حدیث کا پیغام یہ ہے کہ آدمی کے لیے بہتر یہ ہے کہ جو دولت وہ کمائے یا کسی ذریعہ سے اس کے پاس آئے اس میں سے اپنی زندگی کی ضرورت کے بقدر تو اپنے پاس رکھے باقی راہ خدا میں اس کے بندوں پر خرچ کرتا رہے، اور اس پر پہلا حق ان لوگوں کا ہے جن کا اللہ نے اس کو ذمہ دار بنایا ہے اور جن کی کفالت اس کے ذمہ ہے۔ مثلاً اس کے اہل و عیال اور حاجت مند قریبی اعزہ وغیرہ۔
Top