معارف الحدیث - کتاب الزکوٰۃ - حدیث نمبر 850
عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « مَنْ أَصَابَتْهُ فَاقَةٌ ، فَأَنْزَلَهَا بِالنَّاسِ ، لَمْ تُسَدَّ فَاقَتُهُ ، وَمَنْ أَنْزَلَهَا بِاللَّهِ ، أَوْشَكَ اللَّهُ لَهُ ، بِالْغِنَى ، إِمَّا بِمَوْتٍ عَاجِلٍ ، أَوْ غِنًى آجِلٍ » (رواه ابوداؤد والترمذى)
اگر سوال کرنا ناگزیر ہو تو اللہ کے نیک بندوں سے کیا جائے
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس آدمی کو کوئی سخت حاجت پیش آئی اور اسے اس نے بندوں کے سامنے رکھا (اور ان سے مدد چاہی) تو اسے اس مصیبت سے مستقل نجات نہیں ملے گی، اور جس آدمی نے اسے اللہ کے سامنے رکھا اور اس سے دعا کی، تو پوری امید ہے کہ اللہ تعالیٰ جلد ہی اس کی یہ حاجت ختم کر دے، یا تو جلدی موت دے کر (اور اگر اس کی موت کا مقرر وقت آ گیا ہو) یا کچھ تاخیر سے خوشحالی دے کر۔ (سنن ابی داؤد، جامع ترمذی)
Top