معارف الحدیث - کتاب الزکوٰۃ - حدیث نمبر 848
عَنِ بْنِ عُمَر أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَهُوَ عَلَى المِنْبَرِ وَهُوَ يَذْكُرُ الصَّدَقَةَ وَالتَّعَفُّفَ عَنِ الْمَسْأَلَةِ اليَدُ العُلْيَا خَيْرٌ مِنَ اليَدِ السُّفْلَى ، فَاليَدُ العُلْيَا : هِيَ المُنْفِقَةُ ، وَالسُّفْلَى : هِيَ السَّائِلَةُ. (رواه البخارى ومسلم)
سوال میں بہرحال ذلت ہے
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے صدقہ کا اور مانگنے سے پرہیز کرنے کا ذکر کرتے ہوئے بر سر منبر ایک دن فرمایا: اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے، اوپر والا ہاتھ دینے والا ہوتا ہے اور نیچے والا ہاتھ لینے والا ہوتا ہے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ دینے والے کا مقام اونچا اور عزت کا ہے، اور مانگنے والے کا نیچا اور ذلت کا۔ اس لیے مومن کو دینے والا بننا چاہئے اور سوال کی ذلت سے اپنے کو حتی الامکان بچانا ہی چاہئے۔
Top