معارف الحدیث - کتاب الزکوٰۃ - حدیث نمبر 844
عَنْ ابْنِ أَبِي رَافِعٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ رَجُلًا مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ عَلَى الصَّدَقَةِ ، فَقَالَ لِأَبِي رَافِعٍ : اصْحَبْنِي كَيْمَا تُصِيبَ مِنْهَا ، فَقَالَ : لَا ، حَتَّى آتِيَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْأَلَهُ ، فَانْطَلَقَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَسَأَلَهُ فَقَالَ : « إِنَّ الصَّدَقَةَ لَا تَحِلُّ لَنَا ، وَإِنَّ مَوَالِيَ القَوْمِ مِنْ أَنْفُسِهِمْ » (رواه الترمذى وابوداؤد والنسائى)
زکوۃ و صدقات اور خاندان نبوت
رسول اللہ ﷺ کے آزاد کردہ غلام ابو رافع ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بنی مخزوم کے ایک آدمی کو زکوٰۃ وصول کرنے کے لیے مقرر فرمایا۔ اس مخزومی نے ابورافع سے کہا: تم بھی میرے ساتھ چلو تاکہ تمہیں بھی (حق المحنت کے طور پر) اس میں سے کچھ مل جائے جس طرح مجھے ملے گا، ابو رافع نے ان سے کہا کہ: جب تک کہ میں رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں دریافت نہ کر لوں تمہارے ساتھ نہیں چل سکتا، اس کے بعد ابو رافع انہوں حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ ﷺ سے اس بارے میں دریافت کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ہمارے گھر اور ہمارے خاندان کے لیے زکوٰۃ میں سے کچھ لینا جائز نہیں ہے، اور کسی گھرانے کے غلام بھی ان ہی میں سے ہیں۔ (اس لیے ہماری طرح تمہارے لیے بھی یہ جائز نہیں ہے)۔

تشریح
اس حدیث سے ایک بات تو یہ معلوم ہوئی کہ جس طرح رسول اللہ ﷺ اور آپ ﷺ کے اہل خاندان کے لیے زکوٰۃ حلال نہیں ہے، اسی طرح آپ ﷺ کے اور آپ ﷺ کے خاندان والوں کے غلاموں کے لیے بھی حلال نہیں ہے۔ حتیٰ کہ آزاد ہونے کے بعد بھی وہ زکوٰۃ فنڈ سے کچھ نہیں لے سکتے .... دوسری بات اس حدیث سے یہ معلوم ہوئی کہ زکوٰۃ کی تحصیل وصول کی اجرت اور حق المحنت کے طور پر اسی زکوٰۃ میں سے ہر عامل کو دیا جا سکتا ہے (حتیٰ کہ عامل اگر اپنے گھر کا دولت مند ہو اور خود اس پر زکوٰۃ واجب ہوتی ہو، تب بھی اس کو بطور اجرت زکوٰۃ سے دیا جاتا ہے) لیکن رسول اللہ ﷺ کے خاندان والوں اور ان کے غلاموں کے لیے اس کی گنجائش نہیں ہے .... ایک تیسری بات اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہو گئی کہ رسول اللہ ﷺ نے اور اسلامی قانون نے غلاموں کو اس زمانہ میں جب دنیا میں ان کی کوئی بھی حیثیت نہیں تھی کتنا بلند درجہ دیا تھا، اور قانونی مالکوں کی خاندانی خصوصیات تک میں ان کو کس حد تک شریک کر دیا تھا۔
Top