معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 764
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : « لاَ يَتَمَنَّى أَحَدُكُمُ المَوْتَ إِمَّا مُحْسِنًا فَلَعَلَّهُ يَزْدَادُ ، وَإِمَّا مُسِيئًا فَلَعَلَّهُ يَسْتَعْتِبُ » (رواه البخارى)
موت کی تمنا کرنے کی ممانعت
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: تم میں سے کوئی موت کی تمنا نہ کرے، اگر وہ نیکو کار ہے تو امید ہے کہ جب تک وہ زندہ رہے گا نیکیوں کے اس کے ذخیرے میں اضافہ ہوتا رہے گا اور اگر اس کے اعمال خراب ہیں تو ہو سکتا ہے آئندہ زندگی میں وہ توبہ وغیرہ کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کو راضی کر لے۔ (صحیح بخاری)

تشریح
بہت سے لوگ دنیا کی تنگیوں اور پریشانیوں سے گھبرا کر موت کی آرزو اور دعا کرنے لگتے ہیں، یہ بڑی بے دانشی، کم ہمتی اور بے صبری کی بات اور ایمان کی کمزوری کی علامت ہے رسول اللہ ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے۔ تشریح ..... صحیح بخاری میں حضرت ابو ہریرہ ؓ کی اس حدیث کے الفاظ یہی ہیں جو اوپر درج کئے گئے ہیں لیکن صحیح مسلم کی روایت میں خفیف سا لفظی فرق ہے اور اس میں موت کی تمنا کے ساتھ اس کی دعا کرنے سے بھی منع فرمایا گیا ہے۔
Top